د هوايي جهاز په لکې پسې شاته سپينه لکيره ولي جوړېږي؟ د دی شه ته کوم ساينس پټ دی؟ راځي چې وګورو.
Govt. Degree College, Thana, Malakand
The historical edifice of GDC Thana was founded on May 25, 1962. Now has 08 diverse BS Departments.
Operating as usual

A research paper by Dr. Nasir Ali from the Department of Physics has been acknowledged as a top-cited article in *The Chemical Records* journal.

Professor Dr. Gul Munir
Chrasmatic personality.

Proud of GDC Thana, Graceful personality Professor Qaisar Ahmad. ❤️

ATTENTION ALL INTERMEDIATE STUDENTS OF GDC THANA MALAKAND

ATTENTION ALL INTERMEDIATE STUDENTS GDC THANA MALAKAND!!

A MOMENT OF GREAT PRIDE!!
THE THIRD BATCH (2020-2024) OF BS URDU (4-YEAR) DEGREE PROGRAMME (UOP) GDC THANA PASSED OUT WITH FLYING COLOURS. SNAPSHOTS OF THE FAREWELL CEREMONY!

ALL CONCERNED BS STUDENTS OF GDC THANA MALAKAND TO NOTE!
Career guideline for the students by Dr. Nasir Ali at Oxford Education Academy Batkhela.
https://www.facebook.com/share/v/1C952KSmxp/


SPRING-2025 TEACHERS HIRING
AT GDC THANA MALAKAND
LIST OF SHORTLISTED CANDIDATES
INTERVIEW/DEMO-LESSON DATE: 20 FEBRUARY, 2025
VENUE: GDC THANA MALAKAND
TIME: 9:00 AM
NB: ORIGINAL DOCUMENTS/CERTIFICATES WILL BE PRODUCED AT THE TIME OF INTERVIEW.

**پروفیسر سلیم اللہ خان کو پی ایچ ڈی مکمل کرنے پر مبارکباد**
گورنمنٹ کالج تھانہ کے ڈاکٹرز کی لسٹ میں ایک اور مفید اضافہ:
الحمدللہ! ہمارے قابل احترام استاد, پروفیسر سلیم اللہ خان، شعبہ اکنامکس، گورنمنٹ ڈگری کالج تھانہ، نے University of Peshawar سے اپنی پی ایچ ڈی مکمل کر لی ہے۔
ان کے تحقیقاتی مقالے کا عنوان تھا: "An Inquiry into the Significance of Selected Institutions in the Economic Development of Pakistan"
پروفیسر صاحب کی تحقیق پاکستان کی معاشی ترقی میں اداروں کے کردار پر ایک اہم اضافہ ہے۔
یہ کامیابی نہ صرف ان کی محنت اور لگن کا نتیجہ ہے بلکہ ہمارے کالج کے لیے بھی باعثِ فخر ہے۔ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں مزید کامیابیوں سے نوازے اور ان کا علم ملک و قوم کے لیے فائدہ مند ثابت ہو۔
**پوری فیکلٹی اور طلبہ کی جانب سے دل کی گہرائیوں سے مبارکباد!**
پروفیسر گل حسین صاحب کی والدہ محترمہ وفات پاگئی ہیں ۔
انا للہ وانا الیہ راجعون
ان کی نماز جنازہ آج 11 بجے برکی پارک آرمڑ میں ادا کی جائے گی ۔

Dr Inam Ullah Lecturer in English, successfully defended his PhD dissertation, titled "Racial Profiling of Pashtuns and Their Identity: A Counter Narrative to Orientalist Generalization in Selected Anglophone Fiction," in a public defense at the University of Haripur.
His external examiner was Dr. Esra Santesso, the University of Gerogia USA, and internal was Dr. Sarwat Rausl Fatima Jinnah University.
Many many congratulations 🎉👏🎉👏🎉

گورنمنٹ ڈگری کالج تھانہ کے آفس اسٹنٹ سہیل اختر صاحب کو کلرک برادری کے انتخاب میں کامیابی پر دلی مبارکباد پیش کی جاتی ہے۔
اسلامیہ کالج کے دل خراش واقعے پر والدین اور اساتذہ کے نام:
اسلامیہ کالج پشاور میں ایک نوجوان طالب علم کا خودکشی کے ذریعے اپنی زندگی کا خاتمہ کرنا ایک تلخ حقیقت ہے جو ہم سب کے لیے ایک گہرا صدمہ ہے۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہماری ذمہ داری صرف تعلیمی میدان تک محدود نہیں ہے، بلکہ ہمیں اپنے بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ گہرا تعلق قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی پریشانیوں کو بلا جھجک ہمارے ساتھ شیئر کر سکیں اور خود کو تنہا نہ محسوس کریں۔
ہمارے نوجوانوں کو یہ محسوس کرنا ضروری ہے کہ وہ ہمارے لیے صرف نمبر یا گریڈز سے بڑھ کر اہم ہیں۔ ان کی شخصیت اور جذبات کی قدر کی جانی چاہیے۔ ہم سب کو یہ سکھانا ضروری ہے کہ زندگی کا مقصد صرف کامیاب کیریئر یا مالی فوائد نہیں ہیں بلکہ انسانیت کی خدمت اور اخلاقی ترقی ہے۔ تعلیمی دباؤ اور گریڈز کے بوجھ کے باعث نوجوان ذہنی دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں، لہٰذا ہمیں انہیں اس بات کا یقین دلانا چاہیے کہ تعلیم کا مقصد صرف اچھے نمبر حاصل کرنا یا پیسہ کمانا نہیں، بلکہ ان کی شخصیت کی ترقی اور زندگی کی بہتر سمجھ حاصل کرنا ہے۔
اساتذہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ طلباء کو اس بات کی تلقین کریں کہ ہر بچہ ایک منفرد فرد ہے اور ہر کسی کی اپنی صلاحیتیں ہیں۔ ایک طالب علم کے لیے کامیابی کا پیمانہ گریڈز یا امتحانات کا نتیجہ نہیں ہونا چاہیے، بلکہ اس کی ذاتی ترقی اور اخلاقی اقدار پر مبنی ہونا چاہیے۔ ہمیں انہیں یہ سکھانا ہوگا کہ ہر بچہ اپنے شعبے میں ہیرو ہے، اور اسے اپنی قابلیت پر فخر کرنا چاہیے۔
والدین اور اساتذہ کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کے جذباتی اور نفسیاتی پہلوؤں پر بھی توجہ دیں، تاکہ وہ زندگی کے چیلنجز کا سامنا بہتر طریقے سے کر سکیں۔ بچوں کو یہ ہمت دلانی چاہیے کہ خودکشی کبھی کسی مسئلے کا حل نہیں، یہ ایک بزدلانہ قدم ہے۔ ہمیں انہیں یہ سمجھانا ہوگا کہ زندگی میں مشکلات آئیں گی، لیکن ان کا حل ہمیشہ موجود ہوتا ہے، اور وہ اپنی مدد آپ کے تحت ان مشکلات کو حل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں والدین کی معاونت اور اساتذہ کی رہنمائی بہت اہم ہے۔ ہمیں نوجوانوں کو یہ سکھانا ہوگا کہ وہ اپنے جذبات کو دبانے کی بجائے انہیں صحیح طریقے سے اظہار کریں اور اپنے مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنے کی کوشش کریں۔ ہم سب کو مل کر ایک ایسا ماحول تخلیق کرنا چاہیے جہاں ہمارے نوجوانوں کو یہ احساس ہو کہ وہ کبھی اکیلے نہیں ہیں، اور ان کی زندگی کی قیمت بہت زیادہ ہے۔

Champions 🏆💪⭐
Click here to claim your Sponsored Listing.
Videos (show all)
Location
Category
Telephone
Website
Address
23000
Opening Hours
Monday | 08:00 - 15:00 |
Tuesday | 08:00 - 15:00 |
Wednesday | 08:00 - 15:00 |
Thursday | 08:00 - 15:00 |
Friday | 08:00 - 15:00 |
Saturday | 08:00 - 15:00 |