
پاکستان کے مختلف علاقوں میں اب سے کچھ دیر قبل پہلے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے
اللہ تعالی سب کو اپنے حفظ وامان میں رکھیں۔
GHSS KHOHAR aims to provide quality education to student of our area.On this page you wills see post
Operating as usual
پاکستان کے مختلف علاقوں میں اب سے کچھ دیر قبل پہلے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے
اللہ تعالی سب کو اپنے حفظ وامان میں رکھیں۔
سال اول کے طلبا پنجاب کلچرل ڈے کے موقع پر
احسان الہی جماعت سال اول کی جناب وقاص جہانگیر کے ساتھ پنجاب کے ثقافتی دن کے موقع پر لی گئی تصویر
عقل والوں کے لیے زبردست مثال ہے -
ھم ”تربوز“ خریدتے ہیں مثلاً پانچ کلو کا ایک دانہ.. جب اسے کھاتے ھیں تو پہلے اس کاموٹا چھلکا اتارتے ھیں.. پانچ کلو میں سے کم ازکم ایک کلو چھلکا نکلتا ہے.. یعنی تقریبا بیس فیصد.. کیا ھمیں افسوس ھوتا ہے؟ کیا ھم پریشان ھوتے ھیں؟ کیا ھم سوچتے ھیں کہ ھم تربوز کو چھلکے کے ساتھ کھا لیں؟..
نہیں بالکل نہیں.. یہی حال مالٹے کا ہے..
ھم خوشی سے چھلکا اتار کر کھاتے ھیں.. حالانکہ ھم نے چھلکے سمیت خریدا ھوتا ہے.. مگر چھلکا پھینکتے وقت تکلیف نہیں ھوتی..
ھم مرغی خریدتے ھیں.. زندہ، ثابت.. مگر جب کھانے لگتے ھیں تو اس کے بال، کھال اور پیٹ کی آلائش نکال کر پھینک دیتے ھیں.. کیا اس پر دکھ ہوتا ہے؟.. نہیں..
تو پھر چالیس ہزار میں سے ایک ہزار دینے پر.. ایک لاکھ میں سے ڈھائی ہزار دینے پر کیوں ہمیں بہت تکلیف ہوتی ہے؟.. حالانکہ یہ صرف ڈھائی فیصد بنتا ہے.. یعنی سو روپے میں سے صرف ڈھائی روپے..
یہ تربوز، کیلے، آم اور مالٹے کے چھلکے اور گٹھلی سے کتنا کم ہے.. اسے ”زکواۃ“ فرمایا گیا ہے.. یہ پاکی ہے.. مال بھی پاک.. ایمان بھی پاک.. دل اور جسم بھی پاک اور معاشرہ بھی خوشحال، اتنی معمولی رقم یعنی چالیس روپے میں سے صرف ایک روپیہ.. اور فائدے کتنے زیادہ.. اجر کتنا زیادہ.. برکت کتنی زیادہ!!
کل مورخہ 14مارچ بروز منگل کو سکول میں پنجاب کلچرل ڈے منایا جائے گا تمام طلبا روایتی کپڑوں شلوار قمیص یا کرتا لاچا میں سکول آئیں۔
کل پنجاب میں کلچرل ڈے منایا جا رہا ہے۔ سکول کے طلبا کوپنجاب کے روایتی لباس میں بھیجیں شکریہ۔
بہت جلد ایک عدالت لگنے والا ھے اور اس عدالت میں وہ جج گواہ اور وکیل خود ھوگا اور پھر اعلان ہوگا
وَامۡتَازُوا الۡيَوۡمَ اَيُّهَا الۡمُجۡرِمُوۡنَ
😭😭😭اے مجرموں آج تم الگ ہو جاؤ
اللہ پاک ہم سب کو غریبوں ،محتاجوں اور مسکینوں کی خدمت کیلئے قبولیت عطا فرمائے آمین ثم آمین
جو لوگ صبح وشام اپنے پروردگار کو پکارتے ہیں، اللہ تعالی کی خوشنودی کے طلبگار رہتے ہیں اور ہر حال میں صبر وشکر کرتے ہیں، انکے لئے اللہ تعالی کی رحمتوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں.اللہ کریم ہمیں ایمان، صحت، سلامتی، عافيت اور بے حساب خوشيوں سے نوازے
*آمین*
ایک وہ طبقہ ہے جن کے ہاں شادی سے پہلے قوالی نائٹ پھر مہندی اور پھر بارات پر لاکھوں کی ویلیں،🤔🤔🤔 اور دوسرا طبقہ وہ ہے جن کی بیٹیاں مایوں میں بیٹھی دعائیں کرتی ہےکہ باپ کو کوئی ادھار مل جائے تو برات کا کھانا پورا ہوجائے🥲🥲😭🥲
میری دھرتی کا اصل مسئلہ انہی دو طبقات کی گہری تقسیم ہے.😭🥲😭😭🥲
کچھ چیزیں بلا ضرورت خرید لیا کریں کیونکہ یہ لوگ امیر ہونے کے لئے نہیں دو وقت کی روٹی کے لئے کماتے ہیں،
اللہ سب کے کاروبار میں برکتیں عطا فرمائے آمین
اطلاع برائے عوام الناس!
اہلیان علاقہ کو اطلاع دی جاتی ہے کہ کوئی بھی شخص کسی بھی محکمے سے فون کال پر مردم شماری کی معلومات دریافت نہیں کرتا۔ لہذا کسی کو بھی فون پر ایسی معلومات نہ دیں مردم شماری کا عملہ گھر گھر جا کر معلومات لے رہا ہے۔ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ مردم شماری ایک قومی ذمہ داری ہے جس پر ملک کی ترقی کا انحصار ہے۔
قومی نصاب نہم تا سال دوم کو بہتر بنانے کے لیے اپنی تجاویز.ncc.gov.pk پر 30مارچ 2023 تک بھجیں
ایک ڈاکٹر تھے۔
اکثر ایسا ھوتا کہ وہ نسخے پر ڈسپنسر کے لیئے لکھتے
کہ اس مریض سے پیسے نہیں لینے۔
اور جب کبھی مریض پوچھتا کہ ڈاکٹر صاحب آپ نے پیسے کیوں نہیں لئیے؟
تو وہ کہتے کہ مجھے شرم آتی ھے۔
کہ جس کا نام ابوبکر ھو، عمر ھو، عثمان ھو، علی ھو یا خدیجہ، عائشہ اور فاطمہ ھو
تو میں اس سے پیسے لوں۔
ساری عمر انہوں نے خلفائے راشدینؓ، امہات المومنینؓ
اور بنات رسولﷺ کے ھم نام لوگوں سے پیسے نہ لیئے۔
یہ ان کی محبت اور ادب کا عجیب انداز تھا۔
امام احمد بن حنبل نہر پر وضو فرما رھے تھے
کہ ان کا شاگرد بھی وضوکرنے آن پہنچا،
لیکن فوراً ہی اٹھ کھڑا ھوا اور امام صاحب سے آگے جا کر بیٹھ گیا۔
پوچھنے پر کہا
کہ دل میں خیال آیا کہ میری طرف سے پانی بہہ کر آپ کی طرف آ رہا ھے۔
مجھے شرم آئی کہ استاد میرے مستعمل پانی سے وضو کرے۔
اپنے سگے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے رسول اللہﷺ نے پوچھا
کہ آپ بڑے ہیں یا میں؟
(عمر پوچھنا مقصود تھا)
کہا یارسول اللہﷺ بڑے تو آپ ھی ہیں البتہ عمر میری زیادہ ھے۔
مجدد الف ثانی رات کو سوتے ھوئے یہ احتیاط بھی کرتے
کہ پاؤں استاد کے گھر کی طرف نہ ھوں
اور بیت الخلا جاتے ھوئے یہ احتیاط کرتے
کہ جس قلم سے لکھ رہا ھوں اس کی کوئی سیاھی ہاتھ پر لگی نہ رہ جائے۔
ادب کا یہ انداز اسلامی تہذیب کا طرہ امتیاز رہا ھے
اور یہ کوئی برصغیر کے ساتھ ھی خاص نہ تھا
بلکہ جہاں جہاں بھی اسلام گیا اس کی تعلیمات کے زیر اثر ایسی ہی تہذیب پیدا ھوئی
جس میں بڑوں کے ادب کو خاص اھمیت حاصل تھی
کیوں کہ رسول اللہﷺ کا یہ ارشاد سب کو یاد تھا
کہ جو بڑوں کا ادب نہیں کرتا اور چھوٹوں سے پیار نہیں کرتا وہ ھم میں سے نہیں۔
ابھی زیادہ زمانہ نہیں گزرا
کہ لوگ ماں باپ کے برابر بیٹھنا،
ان کے آگے چلنا اور ان سے اونچا بولنا برا سمجھتے تھے
اور اُن کے حکم پر عمل کرنا اپنے لیے فخر جانتے تھے۔
اس کے صدقے اللہﷻ انہیں نوازتا بھی تھا۔
اسلامی معاشروں میں یہ بات مشہور تھی
کہ جو یہ چاہتا ھے کہ اللہﷻ اس کے رزق میں اضافہ کرے
وہ والدین کے ادب کا حق ادا کرے۔
اور جو یہ چاہتا ھے کہ اللہﷻ اس کے علم میں اضافہ کرے وہ استاد کا ادب کرے۔
ایک دوست کہتے ہیں کہ
میں نے بڑی مشقت سے پیسہ اکٹھا کر کے پلاٹ لیا تو والد صاحب نے کہا
کہ بیٹا تمہارا فلاں بھائی کمزور ھے
یہ پلاٹ اگر تم اسے دے دو تو میں تمہیں دعائیں دوں گا۔
حالانکہ وہ بھائی والدین کا نافرمان تھا۔
اس (دوست) کا کہنا ھے کہ
عقل نے تو بڑا سمجھایا کہ یہ کام کرنا حماقت ھے
مگر میں نے عقل سے کہا کہ اقبال نے کہا ھے،
اچھا ھے دل کے ساتھ رھے پاسبان عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے،
چنانچہ عقل کو تنہا چھوڑا اور وہ پلاٹ بھائی کو دے دیا۔
کہتے ہیں کہ والد صاحب بہت خوش ھوئے
اور انہی کی دعا کا صدقہ ھے کہ آج میرے کئی مکانات اور پلازے ہیں
جب کہ بھائی کا بس اسی پلاٹ پر ایک مکان ھے۔
والدین کی طرح
استاد کا ادب بھی اسلامی معاشروں کی ایک امتیازی خصوصیت تھی
اور اس کا تسلسل بھی صحابہؓ کے زمانے سے چلا آرہا تھا۔
حضور ﷺ کے چچا کے بیٹے ابن عباسؓ
کسی صحابی سے کوئی حدیث حاصل کر نے جاتے تو جا کر اس کے دروازے پر بیٹھ رہتے۔
اس کا دروازہ کھٹکھٹانا بھی ادب کے خلاف سمجھتے
اور جب وہ صحابیؓ خود ھی کسی کام سے باہر نکلتے
تو ان سے حدیث پوچھتے
اور اس دوران سخت گرمی میں پسینہ بہتا رہتا، لو چلتی رہتی
اور یہ برداشت کرتے رہتے۔
وہ صحابی شرمندہ ھوتے اور کہتے
کہ آپؓ تو رسول اللہﷺ کے چچا کے بیٹے ہیں آپ نے مجھے بلا لیا ھوتا
تو یہ کہتے کہ میں شاگرد بن کے آیا ھوں، آپ کا یہ حق تھا کہ میں آپ کا ادب کروں
اور اپنے کا م کے لیے آپ کو تنگ نہ کروں۔
کتنی ھی مدت ھمارے نظام تعلیم میں یہ رواج رہا
(بلکہ اسلامی مدارس میں آج بھی ھے)
کہ ہر مضمون کے استاد کا ایک کمرہ ھوتا، وہ وہیں بیٹھتا اور شاگرد خود چل کر وہاں پڑھنے آتے
جب کہ اب شاگرد کلاسوں میں بیٹھے رہتے ہیں
اور استاد سارا دن چل چل کر ان کے پاس جاتا ھے۔
مسلمان تہذیبوں میں یہ معاملہ صرف والدین اور استاد تک ھی محدود نہ تھا
بلکہ باقی رشتوں کے معاملے میں بھی ایسی ھی احتیاط کی جاتی تھی۔
وہاں چھوٹا، چھوٹا تھا اور بڑا، بڑا۔
چھوٹا عمر بڑھنے کے ساتھ بڑا نہیں بن جاتا تھا بلکہ چھوٹا ھی رہتا تھا۔
ابن عمرؓ جا رہے تھے کہ ایک بدو کو دیکھا۔
سواری سے اترے، بڑے ادب سے پیش آئے اور اس کو بہت سا ہدیہ دیا۔
کسی نے کہا کہ
یہ بدو ہے تھوڑے پہ بھی راضی ھو جاتا آپ نے اسے اتنا عطا کر دیا۔
فرمایا کہ یہ میرے والد صاحب کے پاس آیا کرتا تھا
تو مجھے شرم آئی کہ میں اس کا احترام نہ کروں۔
اسلامی تہذیب کمزور ھوئی تو بہت سی باتوں کی طرح حفظ مراتب کی یہ قدر بھی اپنی اھمیت کھو بیٹھی۔
اب برابر ی کا ڈھنڈورا پیٹا گیا اور بچے ماں باپ کے برابر کھڑے ھوگئے اور شاگرد استاد کے برابر۔
جس سے وہ سار ی خرابیاں در آئیں جو مغربی تہذیب میں موجود ہیں۔
اسلام اس مساوات کا ھرگز قائل نہیں کہ جس میں ابوبکرؓ اور ابوجہل برابر ھو جائیں۔
ابو بکرؓ ابوبکرؓ رہیں گے اور ابو جہل ابو جہل رھے گا۔
اسی طرح استاد، استاد رھے گا اور شاگرد، شاگرد۔
والد، والد رھے گا اور بیٹا، بیٹا۔
سب کا اپنا اپنا مقام اور اپنی اپنی جگہ ھے
اُن کو اُن کے مقام پر رکھنا اور اس کے لحاظ سے ادب و احترا م دینا ھی تہذیب کا حسن ھے۔
مغربی تہذیب کا مسلمان معاشروں پہ سب سے بڑا وار (شاید) اسی راستے سے ھوا ھے
جب کہ مسلمان عریانی اور فحاشی کو سمجھ رھے ہیں۔
عریانی اور فحاشی کا برا ھونا سب کو سمجھ میں آتا ھے
اس لیئے اس کے خلاف عمل کرنا آسان ھے
جب کہ حفظِ مراتب اور محبت کے آداب کی اھمیت کا سمجھ آنا مشکل ھے
اس لیئے یہ قدر تیزی سے رُو بہ زوال ھے۔
PPSC Upcoming Jobs 2023
[Govt Job in Punjab]
➦ Location: Punjab
➦ Education: Matric to PhD
➦ Last Date: March, 2023
➦ Gender: Male | Female
Today's paper of PPSC Assistant clubbed paper, 12-03-2023
Mathematical Portion 👇👇👇
FEDERAL PUBLIC SERVICE COMMISSION
ADVERTISEMENT NO. 3/2023
CLOSING DATE : 20-03-2023
""
ایک ہیڈ ماسٹر کے بارے میں ایک واقعہ بہت مشہور ہوا جب وہ کسی سکول میں استاد تعینات تھے تو انہوں نے اپنی کلاس کا ٹیسٹ لیا۔
ٹیسٹ کے خاتمے پر انہوں نے سب کی کاپیاں چیک کیں اور ہر بچے کو اپنی اپنی کاپی اپنے ہاتھ میں پکڑکر ایک قطار میں کھڑا ہوجانے کو کہا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جس کی جتنی غلطیاں ہوں گی، اس کے ہاتھ پر اتنی ہی چھڑیاں ماری جائیں گی۔
اگرچہ وہ نرم دل ہونے کے باعث بہت ہی آہستگی سے بچوں کو چھڑی کی سزا دیتے تھے تاکہ ایذا کی بجائے صرف نصیحت ہو، مگر سزا کا خوف اپنی جگہ تھا۔ تمام بچے کھڑے ہوگئے۔ ہیڈ ماسٹر سب بچوں سے ان کی غلطیوں کی تعداد پوچھتے جاتے اور اس کے مطابق ان کے ہاتھوں پر چھڑیاں رسید کرتے جاتے۔
ایک بچہ بہت گھبرایا ہوا تھا۔ جب وہ اس کے قریب پہنچے اور اس سے غلطیوں کی بابت دریافت کیا تو خوف کے مارے اس کے ہاتھ سے کاپی گرگئی اور گھگیاتے ہوئے بولا:
”جی میری تو ساری ہی غلطیاں ہیں۔“
معرفت کی گود میں پلے ہوئے ہیڈ ماسٹر اس کے اس جملے کی تاب نہ لاسکے اور ان کے حلق سے ایک دلدوز چیخ نکلی۔ ہاتھ سے چھڑی پھینک کر زاروقطار رونے لگے اور بار بار یہ جملہ دہراتے:
”یااللہ! مجھے معاف کردینا۔ میری تو ساری ہی غلطیاں ہیں۔“
روتے روتے ان کی ہچکی بندھ گئی۔ اس بچے کو ایک ہی بات کہتے
”تم نے یہ کیا کہہ دیا ہے، یہ کیا کہہ دیا ہے میرے بچے!“
”یااللہ! مجھے معاف کردینا۔ میری تو ساری ہی غلطیاں ہیں۔
بچپن میں ہیڈ ماسٹر کی طرف سے بھیجا گیا وفد،
تاریخ گواہ ہے اس وفد کے ساتھ کبھی مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے 😁
موسم بہار کی تصاویری جھلک
حرم کعبہ ہو-----!
خاموشی کا ڈیرہ ہو------!
پر نور سویرا ہو-----!
تیری رحمت برساتی---!
جماعت سیکنڈ ائیر کے طلبا ء موسم بہار کا آغاز کرتے ہوئے
میٹرک مکمل ڈیٹ شیٹ 2023 گوجرانوالہ بورڈ
میٹرک کلاس کی رولنمبر سلپس انشاءاللہ 16 مارچ کو بورڈز کی ویب سائیٹ پر جاری کی جائیں گی۔
ٹیچر ۔
تاج محل کہاں ھے
سٹوڈنٹس ۔
یک زبان ھوکر آگرہ میں
ٹیچر ۔
غلط تاج محل سرگودھا میں ھے
سٹوڈنٹس حیران و پریشان گھر لوٹے والدین کو سارا قصہ سنایا اگلے دن سب والدین سکول پہنچ گئے
پرنسپل کو بولا کہ ٹیچر بچوں کو غلط سبق پڑھاتی ھے
پرنسپل ۔
پہلی بات تو یہ ھے کہ آپ کے بچوں کی جنوری،فروری کی فیس رہتی ھے
اور فیس جمع نہ ھونے تک تاج محل سرگودھا میں ھی رھے گا.😍😍😍😍😍
ماں ہر رشتے کی کمی پوری کر سکتی ھے 👩👧
لیکن ماں کی کمی کوئی رشتہ پوری نہیں کر سکتا
یا الله ہماری ماؤں کو لمبی عمر دے۔آمین
اس لڑکی کو کوئی بلقیس ایدھی کے جُھولے میں چُھوڑ گیا تھا. بِلقیس ایدھی نے اس کا نام اپنی والدہ کے نام پر رابعہ رکھا. پَال پُوس کر بڑا کیا. یہ بہت لائق نکلی، تعلیم میں بہت اچھی رہی، سکالرشپس اور مواقع ملتے رہے. اس نے امریکہ سے سائبر سیکورٹی اور ڈیٹا پرائیویسی لاء میں ماسٹرز ڈگری حاصل کی. نیویارک سٹیٹ اسمبلی، امریکی کانگریس اور سینیٹ میں انٹرن شپ کی اور اب Nike میں سینئر پرائیویسی اینڈ کمپلائنس انیلسٹ ہے.
28 سالہ رابعہ بی بی کہتی ہے، مجھے ایدھی بے بی ہونے پر فخر ہے. لوگوں کیلئے جو بلقیس اور عبدالستار ایدھی تھے، میرے لیے بڑی اماں اور بڑے ابا تھے۔
-منقول
گنتی میں کھرب کے بعد کیا آتا ہے؟
رہنمائی چاہئے۔
The four factor payment are:
(A) Money, capital, salaries, and income
(B) Wages, rent, interest, and profits
(C) Money, power, prestige, and wealth
(D) Wages, interest, salaries, and income
جیسا آپ کو ٹھیک لگے۔
Translate into English
ایسا نہیں ہے کہ پیچھے دھکا لگانے والا شخص ہاتھی کو ٹرک میں ڈھکیل سکتا تھا لیکن اس شخص کا پیٹھ پر ہاتھ رکھنے سے ہاتھی کو یقین ہوگا کہ کوئی ہے جو سہارا دینے والا ہے اور وہ اپنے آپ کو ٹرک کی طرف آسانی سے کھینچ لیگا۔ اس میں صرف بات اتنی ہے کہ “ یہ حوصلہ افزائی کا سمپل اور سادہ سے عمل ہے “
ہمارے درمیان بہت سارے لوگ ایسے ہیں جو اس لئے ناکام ہوگئے کہ ان کے پاس حمایت یا حوصلہ افزائی کرنے والا کوئی نہیں تھا ۔
ہو سکتا ہے کہ ہم یہ سب کے لئے نہ کرسکتے ہوں لیکن ہم کچھ لوگوں کے لیے مشکل وقت میں ان کے مددگار ہو سکتے ہیں۔ محبت کا ایک سادہ سا لفظ، مثبت یا تعاون ، ہمت اور حوصلہ افزائی کے چند الفاظ کسی کی زندگی ہمیشہ کے لیے بدل سکتے ہیں۔
وَاللَّـهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ
کیونکہ ﷲ جس کو چاہتا ہے بے حساب اپنی فراوانی عطا کرتا ہے۔
البقرہ - 2:212
ترکی میں پاکستانی سفارت خانے کو ایک پانچ سالہ ترک بچے "یونس ہاجد" کی طرف سے ایک خط موصول ہوا جس کے ساتھ پچاس لیرا (ترک کرنسی) کا نوٹ بھی تھا۔
خط اور کرنسی نوٹ کی تصویر کو پاکستانی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے شیئر کیا ہے۔
خط کا ترجمہ کچھ یوں ہے
"محترم سفیر صاحب!
ہم اپنے برادر ملک پاکستان میں سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال پہ بہت غمزدہ ہیں اور اپنے پاکستانی بہن بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ہماری دعائیں پاکستان کے ساتھ ہیں، میری والدہ آپ کے لیے قرآن پاک کی تلاوت کرتی ہیں اور میرا پورا خاندان آپ کے لیے دعاگو ہے
میں اسکول ٹرپ کے لیے اپنی جمع شدہ جیب خرچ اپنے برادر ملک پاکستان کو دیتا ہوں، اللہ آپ کی مدد فرمائے"
🇹🇷 💕 🇵🇰
آج پاکستانیوں کو بھی یہی جذبہ دکھانے کی ضرورت ہے حالات چاہے جتنے بھی مشکل ہوں مگر ایک بھائی اپنے دوسرے بھائی کی مشکل وقت میں مدد کرنے کی راہ نکال ہی لیتا ہے
زندگی میں حالات اچھے ہوں یا بُرے ان میں معنی یہ بات رکھتی ہے کہ آپ کی اپروچ مثبت رہے
اچھے حالات میں آپ میں تکبر نہ آئے شُکر گزاری اور عاجزی رہے اور بُرے حالات میں آپ مایوس نہ ہوں اور منفی سوچوں یا ردعمل کا شکار نہ ہوں
زندگی میں آنے والے اندھیرے تاعمر کے لئے نہیں ہوتےکوئی بھی راستہ ایسا نہیں ہوتا جس کی کوئی منزل نہ ہو تو بس اپنے تاریک دن کی صبح کا انتظار کریں اور اس وقت کو رو دھو کے ضائع نہ کریں۔
بلکہ اس بات کو یاد رکھیں کہ آپ کے رب نے آپ کو اکیلا نہیں چھوڑاجب سب تھے تب بھی وہ تھا اور جب کوئی نہیں ہے تب بھی وہی ہے اور ہمیشہ رہے گا✨♥️
کرائے کا مکان تبدیل کرنا کسی مصیبت سے کم نہیں، اے اللہ سب کو اپنی چھت نصیب فرما۔
آمین 🤲
یا اللہ پاکستان کو دنیا کے بہترین ممالک میں سے ایک بنا جہاں انصاف، خوشحالی اور سب کے لیے برابر مواقع ہوں۔
Monday | 07:30 - 13:00 |
Tuesday | 07:30 - 13:00 |
Wednesday | 07:30 - 13:00 |
Thursday | 07:30 - 13:00 |
Friday | 07:30 - 11:30 |
Saturday | 07:30 - 13:00 |
Official page of Govt. Model High School Sarai Alamgir (Gujrat)
Its really an institute which not only gives vision but also develop personalities for an independe
Mark Of Quality
�اولیاء اللہ کا پیغام امن محبت کر دو عام� ��خود شن?
Educational Help for IELTS, SPOKEN ENGLISH, M.A ENGLISH , B.A ENGLISH, Bsc English, F.A English, En
Govt. Graduate College, Sarai Alamgir was established on 01-09-1999.
Provision of quality Education for Girls & Boys from Nursery to Graduation Level since 1982.
Lerning and spreading islam
education