Noor e islam official

Noor e islam official

Share

Our Mission Is To Spread the Noor of Islamic Knowledge that is LOVE ❤

Operating as usual

09/08/2024
18/01/2024

مکتوب نمبر ۳
خواجہ غریب نواز
اللہ الصمد کیا اسرار سے واقف لم یلد و لم یولد کے انوار کے ماہر میرے بھائی خواجہ قطب الدین دہلوی! اللہ تعالیٰ آپ کے مدارج زیادہ کرے۔

فقیر پرتقصیر معین الدین سنجری کی طرف سے خوشی و خورمی آمیز اور انس و محبت بھرا سلام ہو، مقصود یہ کہ تادمِ تحریر صحت ظاہری کے سبب مشکور ہوں، اللہ تعالیٰ آپ کو صحت دارین عطا فرمائے۔

بھائی جان! میرے شیخ خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں سوائے اہل معرفت کے اور کسی کو عشق کے رموزات سے واقف نہیں کر چاہیے، خواجہ شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ می گوئی نے آنجناب سے پوچھا کہ اہلِ معرفت کو کیونکر پہچان سکتے ہیں تو خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اہلِ معرفت کی علامت ترک ہے جس میں ترک ہوگی یقیں جانو کہ وہ اہلِ معرفت ہے اور اسے خدا شناسی حاصل ہے اور جس میں ترک نہیں، اس میں معرفت حق کی بو بھی نہیں، یہ اچھی طرح یقین کر لو کہ کلمہ شہادت اور نفی اثبات حق تعالیٰ کی معرفت ہے، مال و مرتبہ بڑے بھاری بت ہیں اور انہوں نے بہت لوگوں کو سیدھی راہ سے گمراہ کیا اور کر رہے ہیں، یہ معبود خلائق بن رہے ہیں، بہت لوگ جاہ و مال کی پرستش کرتے ہیں۔

پس جس نے مال و جاہ کی محبت کو دل سے نکال دیا، اس نے گویا پوری نفی کر دی اور جسے حق تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوگئی، اس نے پورا پورا اثبات کر لیا اور یہ بات لا الہ الا اللہ کے کہنے اور اس پر عمل کرنے سے حاصل ہوتی ہے، پس جس نے کلمۂ شہادت نہیں پڑھا اسے خدا شناسی حاصل نہیں ہوئی۔ والسلام

11/12/2023

🌹Mery Sabir Piya Sarkar🌹

17/10/2023

بہت ہی غور طلب 🪔🪔
آج کی صوفیانہ تعلیم 🪔🪔

"حیوانی" وجود اور" انسانی" وجود میں فرق_____!!!!!

( انسانی وجود)
انس___________!!!!!!!
محبت____!!!
۔یعنی,_________!!!!!!!
وہ وجود،___!!!!
وہ جسم __________!!!!
و شخص___!!!!

جس کی موجودگی دوسرے مخلوق کے لیے باعث خیر ہو ، نفع پہنچے اس کے ذات سے دوسرے لوگوں کو ، رحم ہو اس کے اندر ، دنیاوی خواہشات سے پاک ہو ____!!!!!!

( حیوانی وجود )

وہ جسم_________!!!
وہ بدن______________!!!!!
جو ظاہر میں تو انسان نظر آتا ھے لیکن اس کے اندر حیوانیت ہوتی ھے جیسے ____!!!!!!
ظلم ____!!!
لالچ_______!!!!!
کینہ ___!!!!
بغض______!!!!!
حرص___!!!
ہوس_______!!!!
طمع___!!!!
منع ________!!!!
جمع___!!!!

تو ____________!!!!!!!
ہر وجود,_____!!!!!
ہر جسم___________!!!!
ہر بدن_____!!!!
کے اندر" انسان" نہیں ہوتا ، انسان بہت قیمتی ھے ، بہت اعلی ھے انسان۔ روح انسانی مومن ہوتا ھے ، انسان کا___ مطلب انس ھے انس کا مطلب محبت ھے اور عشق و محبت خدا ہی تو ھے ۔ پس جس وجود کے اندر جتنی مقدار میں محبت ہو اتنی انسانیت ہوتی ھے اس کے قدر وہ پاک ہوتا ھے حیوانیت سے ۔ ______!!!!!

🙏🌹🙏🌹🙏

Photos from Noor e islam official's post 14/10/2023
Photos from Noor e islam official's post 13/10/2023

صابر لاج شرم رکھ لو
در پے تورے مانگت آۓ، صابر لاج شرم رکھ لو
جگت کے ٹھکراۓ آۓ اب تو بمرا بھرم رکھ لو
در پےتورے خیر ہے بانٹتی مورے پتی پت رکھیو ہمری
کلیر کے مہاراجہ مجھ کو بابا جی کی قسم رکھ لو
اجمیر کے من موہن کا صدقہ خواجہء پاک پتن کا صدقہ
مهاراج اپنا داس بلاالو گروی دین دھرم رکھ لو
خاک کلیر بندیا لگا لوں محشر کی یہ سند رکھ لو
جیسا ہوں تمرا ہوں صابر موری لاج شرم رکھ لو
نیُامنجدھار پھسی ہے پت میں توری آس لگی اے
جے ہو تمہاری مہر نجریا صدقه شان حرم رکھ لو
سیوا دار ہوں پریم دھرم کا گلزار پجاری لکھ پیتم کا
گولریا کی چھا ُیاسلامت سر پہ دست کرم رکھ لو

13/10/2023

ﺟﺐ ﻟﻮﮒ ﺣﻀﺮﺕ ﺑﺎﯾﺰﯾﺪ ﺑﺴﻄﺎﻣﯽؒ ﺳﮯ ﺍُﻥ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺩُﻋﺎ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﮐﮩﺘﮯ ﺗﻮ ﺁﭖؒ ﺳﮯ فرماتے "ﻣﺨﻠﻮﻕ ﻣﺠﮭﮯ ﻭﺍﺳﻄﮧ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﻣﺎﻧﮓ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺗُﻮ ﺍِﻥ ﮐﯽ ﻃﻠﺐ ﺳﮯ ﺑﺨﻮﺑﯽ ﻭﺍﻗﻒ ﮨﮯ "
ﺍﯾﮏ ﻣﺮﺗﺒﮧ ﺁﭖؒ ﮐﮩﯿﮟ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻟﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺍﯾﮏ ﻣُﺮﯾﺪ ﺁﭖؒ ﮐﮯ ﻧﻘﺶِ ﻗﺪﻡ ﭘﺮ ﻗﺪﻡ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﭼﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﺎ ﮐﮧ " ﻣُﺮﺷﺪ ﮐﮯ ﻧﻘﺶِ ﻗﺪﻡ ﭘﮯ ﭼﻠﻨﺎ ﺍِﺱ ﮐﻮ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ " ﭘﮭﺮ ﺍُﺱ ﻣُﺮﯾﺪ ﻧﮯ ﺁﭖؒ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ " ﻣﺠﮭﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﭼﺎﺩﺭ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﭨُﮑﮍﺍ ﻋﻄﺎ ﻓﺮﻣﺎ ﺩﯾﺠﯿﮯ ﺗﺎﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍُﺳﮯ ﺑﺮﮐﺖ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﻧﯿﺖ ﺳﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺎﺱ ﺭﮐﮫ ﻟﻮﮞ۔ " ﺗﻮ ﺁﭖؒ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ " ﺍﮔﺮ ﻣﯿﮟ ﺗﺠﮭﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﮭﺎﻝ ﮐﺎ ﭨﮑﮍﺍ ﺑﮭﯽ ﮐﺎﭦ ﮐﮯ ﺩﮮ ﺩﻭﮞ ﺗﻮ ﺍُﺱ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﺗﺠﮭﮯ ﺍُﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﮏ ﺑﺮﮐﺖ ﺣﺎﺻﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮ ﮔﯽ ﺟﺐ ﺗﮏ ﮐﮧ ﺗُﻮ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﯽ ﻧﯿﺖ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﺎ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﻧﮧ ﺑﻦ ﺟﺎﺋﮯ۔ "
آپ فرماتے ھیں:

"خدا نے جن قلوب کو بارِ محبت اُٹھانے کے قابل تصور نہیں کیا انکو عبادت کی طرف لگا دیا کیونکہ معرفتِ الہی کا بار سوائے عارف کے اور کوئی برداشت نہیں کر سکتا.اور اگر مخلوق اپنی ہستی کو پہچان لے تو خدا کی معرفت خود بخود حاصل ھو جاتی ھے".

تذکرةُ الاولیاء

13/10/2023

آپ کے بچے بھلے آپ سے پوچھیں یا نہ پوچھیں، آپ انہیں یہ ضرور بتایا کیجیئے کہ

ہم فلسطین سے اس لیئے محبت کرتے ہیں کہ

01: یہ فلسطین انبیاء علیھم السلام کا مسکن اور سر زمین رہی ہے۔

02: حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فلسطین کی طرف ہجرت فرمائی۔

03: اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت لوط علیہ السلام کو اس عذاب سے نجات دی جو ان کی قوم پر اسی جگہ نازل ہوا تھا۔

04: حضرت داؤود علیہ السلام نے اسی سرزمین پر سکونت رکھی اور یہیں اپنا ایک محراب بھی تعمیر فرمایا۔

05: حضرت سلیمان علیہ اسی ملک میں بیٹھ کر ساری دنیا پر حکومت فرمایا کرتے تھے۔

06: چیونٹی کا وہ مشہور قصہ جس میں ایک چیونٹی نے اپنی باقی ساتھیوں سے کہا تھا "اے چیونٹیو، اپنے بلوں میں گھس جاؤ" یہیں اس ملک میں واقع عسقلان شہر کی ایک وادی میں پیش آیا تھا جس کا نام بعد میں "وادی النمل – چیونٹیوں کی وادی" رکھ دیا گیا تھا۔

07: حضرت زکریا علیہ السلام کا محراب بھی اسی شہر میں ہے۔

08: حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اسی ملک کے بارے میں اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ اس مقدس شہر میں داخل ہو جاؤ۔ انہوں نے اس شہر کو مقدس اس شہر کے شرک سے پاک ہونے اور انبیاء علیھم السلام کا مسکن ہونے کی وجہ سے کہا تھا۔

09: اس شہر میں کئی معجزات وقوع پذیر ہوئے جن میں ایک کنواری بی بی حضرت مریم کے بطن سے حضرت عیسٰی علیہ السلام کی ولادت مبارکہ بھی ہے۔

10: حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو جب اُن کی قوم نے قتل کرنا چاہا تو اللہ تبارک و تعالیٰ نے انہیں اسی شہر سے آسمان پر اُٹھا لیا تھا۔

11: ولادت کے بعد جب عورت اپنی جسمانی کمزوری کی انتہاء پر ہوتی ہے ایسی حالت میں بی بی مریم کا کھجور کے تنے کو ہلا دینا بھی ایک معجزہ الٰہی ہے۔

12: قیامت کی علامات میں سے ایک حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زمین پر واپس تشریف اسی شہر کے مقام سفید مینار کے پاس ہوگا۔

13: اسی شہر کے ہی مقام باب لُد پر حضرت عیسٰی علیہ السلام مسیح دجال کو قتل کریں گے۔

14: فلسطین ہی ارض محشر ہے۔

15: اسی شہر سے ہی یاجوج و ماجوج کا زمین میں قتال اور فساد کا کام شروع ہوگا۔

16: اس شہر میں وقوع پذیر ہونے والے قصوں میں سے ایک قصہ طالوت اور جالوت کا بھی ہے۔

17: فلسطین کو نماز کی فرضیت کے بعد مسلمانوں کا قبلہ اول ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ ہجرت کے بعد حضرت جبرائیل علیہ السلام دوران نماز ہی حکم ربی سے آقا علیہ السلام کو مسجد اقصیٰ (فلسطین) سے بیت اللہ کعبہ مشرفہ (مکہ مکرمہ) کی طرف رخ کرا گئے تھے۔ جس مسجد میں یہ واقعہ پیش آیا وہ مسجد آج بھی مسجد قبلتین کہلاتی ہے۔

18: حضور اکرم صل اللہ علیہ وسلم معراج کی رات آسمان پر لے جانے سے پہلے مکہ مکرمہ سے یہاں بیت المقدس (فلسطین) لائے گئے۔

19: سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ و علیٰ آلہ وسلم کی اقتداء میں انبیاء علیھم السلام نے یہاں نماز ادا فرمائی۔ اس طرح فلسطین ایک بار پھر سارے انبیاء کا مسکن بن گیا۔

20: سیدنا ابو ذرؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے عرض کیا کہ زمین پر سب سے پہلی مسجد کونسی بنائی گئی؟ تو آپﷺ نے فرمایا کہ مسجد الحرام(یعنی خانہ کعبہ)۔ میں نے عرض کیا کہ پھر کونسی؟ (مسجد بنائی گئی تو) آپﷺ نے فرمایا کہ مسجد الاقصیٰ (یعنی بیت المقدس)۔ میں نے پھر عرض کیا کہ ان دونوں کے درمیان کتنا فاصلہ تھا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ چالیس برس کا اور تو جہاں بھی نماز کا وقت پالے ، وہیں نماز ادا کر لے پس وہ مسجد ہی ہے۔

21: وصال حبیبنا صل اللہ علیہ وسلم کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ارتداد کے فتنہ اور دیگر
کئی مشاکل سے نمٹنے کیلئے عسکری اور افرادی قوت کی اشد ضرورت کے باوجود بھی ارض شام (فلسطین) کی طرف آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا تیار کردہ لشکر بھیجنا بھی ایک ناقابل فراموش حقیقت ہے۔

22: اسلام کے سنہری دور فاروقی میں دنیا بھر کی فتوحات کو چھوڑ کر محض فلسطین کی فتح کیلئے خود سیدنا عمر کا چل کر جانا اور یہاں پر جا کر نماز ادا کرنا اس شہر کی عظمت کو اجاگر کرتا ہے۔

23: دوسری بار بعینہ معراج کی رات بروز جمعہ 27 رجب 583 ھجری کو صلاح الدین ایوبی کے ہاتھوں اس شہر کا دوبارہ فتح ہونا بھی ایک نشانی ہے۔

24: بیت المقدس کا نام قدس قران سے پہلے تک ہوا کرتا تھا، قرآن نازل ہوا تو اس کا نام مسجد اقصیٰ رکھ گیا۔ قدس اس شہر کی اس تقدیس کی وجہ سے ہے جو اسے دوسرے شہروں سے ممتاز کرتی ہے۔ اس شہر کے حصول اور اسے رومیوں کے جبر و استبداد سے بچانے کیلئے 5000 سے زیادہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے جام شہادت نوش کیا۔ اور شہادت کا باب آج تک بند نہیں ہوا، سلسلہ ابھی تک چل رہا ہے۔ یہ شہر اس طرح شہیدوں کا شہر ہے۔

25: مسجد اقصیٰ اور بلاد شام کی اہمیت بالکل حرمین الشریفین جیسی ہی ہے۔ جب قران پاک کی یہ آیت (والتين والزيتون وطور سينين وهذا البلد الأمين) نازل ہوئی ّ تو ابن عباس کہتے ہیں کہ ہم نے بلاد شام کو "التین" انجیر سے، بلاد فلسطین کو "الزیتون" زیتون سے اور الطور سینین کو مصر کے پہاڑ کوہ طور جس پر جا کر حضرت موسیٰ علیہ السلام اللہ پاک سے کلام کیا کرتےتھے سے استدلال کیا۔
26: اور قران پاک کی یہ آیت مبارک (ولقد كتبنا في الزبور من بعد الذكر أن الأرض يرثها عبادي الصالحون) سے یہ استدلال لیا گیا کہ امت محمد حقیقت میں اس مقدس سر زمین کی وارث ہے۔

27: فلسطین کی عظمت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے یہاں پر پڑھی جانے والی ہر نماز کا اجر 500 گنا بڑھا کر دیا جاتا ہے۔

12/10/2023

حق فرید یا فرید حق صابر یا صابر

02/10/2023

سما گیا ہے میرے دل میں اب یہی صابر
کہ تیرے کوچے میں مرنا ہے زندگی صابر

میں مانگتا نہیں وحدت کے جام بھر بھر کے
تو اپنے مستوں کی دے دے بچی کچی صابر
رحمہ اللّه علیہ

02/10/2023

مختصر سوانح حیات مبارک
حضرت مخدوم علاوالدین علی احمد صابر کلیری چشتی رحمتہ اللہ علیہ
خصوصی اشاعت یوم وصال 13 ربیع الاول شریف

تحریر خلیفہ مدنی تونسوی

آپ کا اسم گرامی علی احمد آپ کے والد محترم کا اسم گرامی حضرت سید عبداللہ رحمتہ اللہ علیہ اور دادا جان حضرت سید فتح اللہ رحمتہ اللہ علیہ آپ کا تعلق سید گھرانے سے تھا والد محترم سے سید النسب تھے اور والدہ محترمہ سے فاروقی النسب آپ کی والدہ محترمہ حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ کی ہمشیرہ تھیں۔
لقب علاوالدین ہے آپ کے خطابات مخدوم اور صابر ہیں
منقول ہے کہ آپ کے ماموں حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ نے آپ کو صابر کے خطاب سے نوازا ۔
آپ کی ولادت 19 ربیع الاول شریف 592ھ کو ہرات افغانستان میں ہوئی

منقول ہے کہ آپ کی ولادت سے قبل آپ کی والدہ محترمہ کے خواب میں حضرت سرور کائنات محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا ہونے والے بچے کا نام احمد رکھنا ایک رات کے بعد حضرت سیدنا علی المرتضی کرم اللہ وجہہ خواب میں تشریف لائے اور آپ کی والدہ کو ہدایت کی کہ اس بچے کا نام علی رکھنا اس لئے آپ کا اسم مبارک علی احمد رکھا گیا ۔
منقول ہے کہ آپ جب چار سال کے ہوئے تو گفتگو شروع کر دی پہلا لفظ جو زبان حق سے صادر ہوا وہ تھا لا موجود الاللہ یعنی اللہ کے سوائے کوئی موجود نہیں ۔
منقول ہے کہ بچپن میں ایک دفعہ آپ پر ایسا وقت آیا کہ آپ نے رات کو چار پائی پر سونا بھی ترک کر دیا دن کو جنگلوں میں چلے جاتے اور وہاں یاد الہی کرتے اور تمام تمام رات عبادت میں گذار دیتے کئی روز گوشہ تنہائی میں بسر کرتے کسی کو اپنے پاس تک نہ آنے دیتے اور نہ کچھ کھاتے نہ کچھ پیتے تھے جب بھوک کا زیادہ غلبہ ہوتا تو اپنی والدہ سے کوئی چیز کھانے کےلئے طلب کرتے تھے
آپ کی عمر مبارک جب پانچ سال ہوئی تو شفیق والد محترم کا وصال ہوگیا ۔
آپ نے سات سال کی عمر میں باقاعدہ نماز پڑھنا شروع کی جو نماز کو خشوع و خضوع کے ساتھ ادا فرماتے ۔
آپ نے ابتدائی تعلیم ہرات میں حاصل کی سب سے پہلے قرآن مجید پڑھا بعد میں عربی اور فارسی پڑھنا شروع کی اور تھوڑے عرصہ میں عربی اور فارسی کی تعلیم مکمل کر لی ۔
جب آپ نے ابتدائی تعلیم کی تکمیل کی تو آپ کی والدہ محترمہ نے آپ کو مزید تعلیم حاصل کرانے کےلئے اپنے بھائی حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ سے رجوع کیا۔
منقول ہے کہ 601ھ کو آپ اجودھن (پاکپتن شریف) تشریف لائے ۔
جب آپ کی عمر مبارک گیارہ سال ہوئی تو 25 شوال بروز جمعرات بعد نماز عصر 603ھ کو اپنے حقیقی ماموں حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ کے دست اقدس پہ مرید ہوئے ۔
اور انہی سے ہی خرقہ خلافت حاصل کیا ۔

کچھ عرصہ تک آپ کی والدہ صاحبہ اجودھن (پاکپتن) شریف میں رہیں پھر اپنے وطن جانے کا ارادہ کیا تو اپنے بھائی حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ کو عرض کی بھائی میرا بیٹا علی احمد کھانے پینے میں خیال نہیں کرتا آپ نے اس کا بھرپور خیال رکھنا ہے
حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ نے جب سنا تو فرمایا علی احمد کو بلایا جائے جب آپ حاضر ہوئے تو حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا آج سے لنگر کے تمام انتظامات تمہارے سپرد کرتے ہیں یہ سن کر آپ کی والدہ صاحبہ اطمینان میں آ گئیں اور اپنے بھائی حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ کا شکریہ ادا کیا اور اجودھن (پاکپتن) شریف سے رخصت ہوگئیں ۔
حضرت مخدوم صابر پاک روزانہ لنگر شریف تقسیم کرتے مگر خود کچھ نہ کھاتے لنگر شریف تقسیم کرنے کے بعد اپنے حجرے میں تشریف لے جاتے خوب عبادت کرتے اگر بھوک کا غلبہ آتا تو جنگل میں تشریف لے جاتے جنگل میں پتوں وغیرہ سے گذارا کرتے اور عبادت میں مشغول ہوجاتے ۔
کئی سالوں کے بعد آپ کی والدہ صاحبہ اجودھن (پاکپتن) شریف تشریف لائیں آپ کی جسامت انتہائی دبلا پتلا دیکھ کر بہت پریشان ہوئیں اور اپنے بھائی حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ کو عرض کی میرا بیٹا بہت کمزور ہو چکا ہے
حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ حضرت مخدوم علی احمد صاحب کو بلایا اور فرمایا میں نے لنگر کے انتظامات تمہارے ذمے لگائے تھے۔
حضرت مخدوم علی احمد رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا
ماموں آپ نے لنگر تقسیم کرنے کا فرمایا تھا کھانے کا نہیں فرمایا
یہ سن کر حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا تم صابر ہو صبر میں خوب ماہر ہو گئے ۔
( سبحان اللہ )

منقول ہے کہ حضرت بابا فریدالدین مسعود گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ نے آپ کو شہر کلیر شریف کا شاہ ولایت مقرر فرما کر اپنے دست مبارک سے ایک حکم نامہ تحریر فرمایا
حضرت بابا صاحب نے 15 ذوالحجہ 652ھ علیم اللہ ابدال کی معیت میں جانب کلیر روانہ فرمایا ۔
کلیر شریف پہنچ کر آپ نے اسلام کی خوب تبلیغ فرمائی ۔

آپ کا وصال 13 ربیع الاول شریف 690ھ بروز پنجشنبہ کو ہوا بعض روایات 694 ھ کی بھی مرقوم ہیں ۔
آپ کا مزار اقدس کلیر شریف انڈیا میں ہے ۔
ہر سال 13 ربیع الاول شریف کو آپ کا سالانہ عرس مبارک عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے

ماخذ کتاب تذکرہ حضرت علی احمد صابر رحمتہ اللہ علیہ کتاب تذکرہ اولیائے پاک و ہند ، کتاب تذکرہ جلیل

طالب دعا

Want your school to be the top-listed School/college in Birmingham?

Click here to claim your Sponsored Listing.

Videos (show all)

DUA FOT INNER PEACE  #facebookreel #facebookviral #islam #dua #short
Mera khaan aya mera khaan aya #reelsfacebook #reelsviralシ
Teri nigah e karaam nay sabir #SabirPak #reelsfacebook #virelreels
UDIKAN SAJNA DI #SabirPak
Salaam ya hussain #reelsviralシ #fbreelsfypシ゚viralfbreelsfypシ゚viral #naatsharif #shorts #yahussain
پشیماں نم پشیماں یا رسول اللہ #fbreelsfypシ゚viralfbreelsfypシ゚viral #reelsviralシ #fabshots #naatsharif
AAO TABA KO CHALAIN #reelsviralシ #Sabir #fabshots #naatsharif
Hazoor nazer e karam ho #reelsviralシ #Sabir #fabshots #naatsharif
MAIN MANAYA NAAL YAQEEN DAY MA WAKHIYA ANKHA NAL #reelsviralシ #fabshots #Sabir #shorts #naatsharif
Wo aaqa hain meray ya maray sabir pak #fabshots #shorts #naatsharif #Sabir #reelsviralシ
Ya rasool allah karam #naatsharif #shorts #fabshots
Ya Sabir Haq Sabir #reelsfb #sabirpaak #khawajagaribnawaz #shorts

Location

Website

Address


Birmingham