Aaiye Deen Seekhiye

Aaiye Deen Seekhiye

Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Aaiye Deen Seekhiye, Education, .

21/06/2023

*خاص دن کے لیے خاص تیاری*

کسی بھائی کا کہنا ہے کہ جب ذى الحجة کے پہلے دس دن اور خاص طور پر یوم عرفہ قریب ہوتے ہیں تو مجھے (سباستیان) یاد آ جاتا ہے.

یہ کون ہے؟ اور اس کا ان دنوں سے کیا تعلق ہے؟
وہ شخص بتاتا ہے کہ (سباستیان) ایک جرمن نوجوان ہے.

اکتوبر 2012 میں saturn نامی ایک کمپنی نے ایک مسابقے کا اعلان کیا اور اس مسابقے میں جیتنے والوں کو اس کمپنی نے اجازت دی کہ وہ 150 سیکنڈ میں اس مارکیٹ میں داخل ہوں گے اور جو جو سامان اٹھا لیں گے وہ ہی ان کا انعام ہوگا اور اس کی قیمت نہیں ادا کرنا ہوگی.

مقررہ دن ڈھائی منٹ کے لیے وہ سب جو مسابقے میں جیتے تھے، مارکیٹ میں داخل ہوئے اور جلدی جلدی سامان سمیٹنے لگے اور دکان سے باہر پھینک کر دوسرا اٹھا لیتے. جو بھی سامنے نظر آیا فوراً اٹھا لیا. جو ان کو چاہیے تھا یا نہ چاہیے تھا، قیمتی تھا یا سستا تھا، ان کو اس بات کی پرواہ نہیں تھی. ان کو بس ڈھائی منٹ میں سامان سمیٹنا تھا.

*لیکن سب سے انوکھا کام سباستیان کا تھا.* اس نے جلدی سے طےشدہ پروگرام کے تحت ترکیز کے ساتھ سامان سمیٹا جیسے کہ سب کچھ پہلے سے ہی جانتا ہے. قیمتی ترین موبائل، کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور اچھی برانڈ کا سامان وہ اوپر نیچے رکھتا ہوا باہر نکلتا، پھر دوبارہ داخل ہوتا. باقی لوگ اس کی پرفارمنس اور سلیکشن اور ہمت دیکھ کر بہت حیران تھے. بالآخر ڈھائی منٹ کے بعد وہ تھکاوٹ سے زمین پر گر گیا اور آپ اندازہ کر لیں کہ اس نے صرف ڈھائی منٹ میں 29 ہزار یورو کا سامان اٹھا لیا تھا.

اور سب سے پہلا جملہ باہر نکلتے ہی جو اس جوان کی زبان سے نکلا وہ یہ تھا کہ *میں اپنی تکنیک میں کامیاب ہو گیا.*

اب اس کا انٹرویو کیا گیا کہ آپ نے یہ جملہ کیسے کہا؟ تو اس نے بتایا کہ جس دن میں نے اس مسابقے کا سنا تو روز اس مارکیٹ جاتا اور اپنے ذہن میں ترتیب کرتا کہ مہنگا سامان کہاں پڑا ہے اور اپنی ترجیحات کو سب سے اوپر رکھتا اور طریقہ سوچتا کہ مجھے جب ڈھائی منٹ کے لئے اس مارکیٹ میں جانے کا موقع ملے گا تو میں کیسے قیمتی سامان لوں گا. چونکہ میں دماغی طور پر پلاننگ کر چکا تھا اس لیے باہر نکلتے ہی اپنی جیت کا تصور الفاظ کی صورت میں میرے منہ سے نکلا.

جو بھائی یہ سارا قصہ سنا رہا تھا کہتا ہے اس قصے میں مجھے اپنے لیے عبرت نظر آئی کہ مجھے ان دس دنوں میں اسی جرمن نوجوان کی طرح اول آنا ہے.
اس نے تو 29 ہزار یورو صرف دو منٹ میں حاصل کر لئے. مجھے ان دس دنوں میں بہت کچھ حاصل کرنا ہے. عرفہ جیسے عظیم دن میں اللہ سے بہت دعائیں مانگنی ہیں.

امام اوزاعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
*"میں ایسی قوموں کو جانتا ہوں جو یوم عرفہ کے لئے اپنی حاجات سنبھال لیتے (اپنی دعاؤں کی لسٹ تیار کرتے) تاکہ اس دن اللہ سے مانگیں."*

ہم کیسے جانیں گے ان دنوں کی عظمت اور فضل کو اگر ہمارے پاس پہلے سے کوئی پروگرام نہ طے ہو کہ ان دنوں میں کیسے فائدہ لینا ہے؟

کیسے جانیں گے کہ عرفہ کے دن سب سے زیادہ گردنیں اللہ تعالی جہنم سے آزاد کرتے ہیں. اس دن اللہ کی رحمت بہت جوش میں ہوتی ہے. اس دن کا روزہ پچھلے سال اور آنے والے سال کے گناہوں کی معافی کا پیغام لاتا ہے اور پھر اس کے لیے کوئی تیاری نہ کریں.

اگر یہ سب جان لیا تو پھر کیا پلاننگ کی ہم نے؟

اللہ کی قسم! اس دن بہت سے لوگوں کو دعا مانگنے کے سبب وہ کچھ مل گیا جس کا وہ تصور بھی نہ کر سکتے تھے. اس لئے ہم سب کو دنیا اور آخرت میں جو جو کچھ چاہیے اس کی لسٹ بنالیں.
پھر عرفہ والے دن ہر کام کو بھول کر ظہر سے مغرب تک اپنے اللہ سے مانگ لیں.
کسی پر قرض ہے،
رشتہ نہیں ہو رہا،
اولاد نہیں ہو رہی،
کوئی مریض ہے،
فقر ہے،
روزگار نہیں ہے،
گناہ بہت ہیں،
تو پھر کس چیز کا انتظار ہے؟

ہم خوبصورت ترین دنوں میں ہیں. مانگ لیں اپنے رب سے اور اللہ کا شکر ادا کریں کہ ایک بار پھر زندگی میں عرفہ کا دن آ رہا ہے.
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں عرفہ کے دن عصر کے بعد سفیان ثوری رحمہ اللہ کے پاس گیا تو دیکھا وہ گھٹنوں کے بل کھڑے ہیں اور ان کی آنکھوں سے آنسو بہ رہے ہیں.
انہوں نے مجھے دیکھا تو میں نے ان سے پوچھا کہ اس میدان میں سب سے برے حال میں کون ہے؟
کون آج کے دن سب سے بدنصیب انسان ہے؟
انہوں نے جوب دیا کہ جو آج یہ سوچ لے کہ اللہ مجھے معاف نہیں کرے گا۔

اے مسلمانو! اپنے گناہوں کو اس دن بڑا نہ سمجھنا بلکہ اللہ سے امید رکھنا، وہ سب معاف کر دے گا. اور اس دن اپنی کسی حاجت کو بڑا یا ناممکن نہ سمجھ لینا. جو دل چاہے اپنے رب سے مانگ لینا.

اللہ تعالیٰ ہم سب کے ہر طرح کے گناہ معاف کر دے. ہمیں جہنم سے آزاد کر دے. ہماری سب دعائیں قبول فرما لے اور ہمارے روزے، ہماری نمازیں اور باقی نیکیاں
قبول فرما لے.

اور اے کریم رب! اپنی رحمت کے سائے میں ہم سب کو لے لینا، آمین.
#کاپی

_____________

18/03/2020

Be shak

Photos from Aaiye Deen Seekhiye's post 11/06/2019

Qurani duaen.

Timeline photos 17/06/2017
15/06/2017

Duaa maangnay k Aadab

15/06/2017

Allah ho Akbar Kabeera

Timeline photos 11/06/2017

Allah Tala hm sb ko nzr e bad sy mehfooz rakhy. AMIN

27/05/2017

Attention plz

25/05/2017
25/05/2017

وَٱتْلُ مَآ أُوحِىَ إِلَيْكَ مِن كِتَابِ رَبِّكَ ۖ لَا مُبَدِّلَ لِكَلِمَٰتِهِۦ وَلَن تَجِدَ مِن دُونِهِۦ مُلْتَحَدًۭا

تیری جانب جو تیرے رب کی کتاب وحی کی گئی ہے اسے پڑھتا ره، اس کی باتوں کو کوئی بدلنے واﻻ نہیں تو اس کے سوا ہرگز ہرگز کوئی پناه کی جگہ نہ پائے گا

Surah: Al-Kahf
Ayat: 27

25/05/2017

وَلَقَدْ يَسَّرْنَا ٱلْقُرْءَانَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍۢ

اور بیشک ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لیے آسان کر دیا ہے۔ پس کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے واﻻ ہے؟

Surah: Al-Qamar
Ayat: 17

24/05/2017

وَمَن يَعْمَلْ سُوٓءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُۥ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ ٱللَّهَ يَجِدِ ٱللَّهَ غَفُورًۭا رَّحِيمًۭا

جو شخص کوئی برائی کرے یا اپنی جان پر ﻇلم کرے پھر اللہ سے استغفار کرے تو وه اللہ کو بخشنے واﻻ، مہربانی کرنے واﻻ پائے گا

Surah: An-Nisa
Ayat: 110

23/05/2017

جَزَآؤُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّٰتُ عَدْنٍۢ تَجْرِى مِن تَحْتِهَا ٱلْأَنْهَٰرُ خَٰلِدِينَ فِيهَآ أَبَدًۭا ۖ رَّضِىَ ٱللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا۟ عَنْهُ ۚ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِىَ رَبَّهُۥ

ان کا بدلہ ان کے رب کے پاس ہمیشگی والی جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وه ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہوا اور یہ اس سے راضی ہوئے۔ یہ ہے اس کے لئے جو اپنے پروردگار سے ڈرے

Surah: Al-Bayyinah
Ayat: 8

23/05/2017

ستارے کیا کہتے ہیں؟؟
یہ سراسرایمان شکن باتیں ہیں ان پر یقین کرنا انسان کو شرک کی گمراہی تک لے جاسکتا ہے لہذا ہماری ذمہ داری ہے کہ نہ صرف ان باتوں کا انکارکریں بلکہ ان اخبارات اور رسائل کی حوصلہ شکنی بھی کریں اور اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔
اس پر کثرت سے احادیث موجود ہیں یہاں پر ستاروں سے متعلق صحیح مسلم کی چند احادیث پیش خدمت ہیں:
امام مسلم رحمہ الله نے "کتاب الایمان" میں ایک باب باندھا ہے جس کا نام "باب بَيَانِ كُفْرِ مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِالنَّوْءِ(اس شخص کے کفر کا بیان جو کہے کہ بارش ستاروں کی گردش ہوتی ہے)" رکھا ہے۔ اس باب سے چند احادیث یہاں نقل کی جاتی ہیں۔
حدیث 231:
دَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ ، قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ فِي إِثْرِ السَّمَاءِ، كَانَتْ مِنَ اللَّيْلِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ، أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ: هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ؟ قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: قَالَ: " أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ، فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَرَحْمَتِهِ، فَذَلِكَ مُؤْمِنٌ بِي، كَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ، وَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا، فَذَلِكَ كَافِرٌ بِي، مُؤْمِنٌ بِالْكَوْكَبِ ".
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی الله عنہ سے روایت ہے، رسول الله ﷺ نے نماز پڑھائی صبح کی ہمیں حدیبیہ میں (جو ایک مقام کا نام ہے قریب مکہ کے) اور رات کو بارش ہو چکی تھی۔ جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف مخاطب ہوئے اور فرمایا: ”تم جانتے ہو تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا؟“ انہوں نے کہا: الله اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپ ﷺ نے کہا: ”الله تعالیٰ نے فرمایا: میرے بندوں میں سے بعض کی صبح ایمان پر ہوئی اور بعض کی کفر پر، تو جس نے کہا: پانی برسا الله کے فضل اور رحمت سے وہ ایمان لایا مجھ پراورانکاری ہوا ستاروں سے اور جس نے کہا: پانی برسا ستاروں کی گردش سے وہ کافر ہوا میرے ساتھ اور ایمان لایا تاروں پر۔“
حدیث 232:
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، وَعَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِيُّ ، ومحمد بن سلمة المرادي ، قَالَ الْمُرَادِيُّ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ يُونُسَ ، وَقَالَ الآخَرَانِ: أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَلَمْ تَرَوْا إِلَى مَا قَالَ رَبُّكُمْ؟ قَالَ: " مَا أَنْعَمْتُ عَلَى عِبَادِي مِنْ نِعْمَةٍ، إِلَّا أَصْبَحَ فَرِيقٌ مِنْهُمْ بِهَا كَافِرِينَ، يَقُولُونَ الْكَوَاكِبُ وَبِالْكَوَاكِبِ ".
سیدنا ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے، رسول الله ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم نہیں دیکھتے جو فرمایا تمہارے رب نے، فرمایا اس نے، میں نے کوئی نعمت نہیں دی اپنے بندوں کو مگر ایک فرقے نے ان میں سے صبح کو اس کا انکار کیا اور کہنے لگے: تارے تارے۔“
حدیث 234:
وحَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ عَبَّاسٍ ، قَالَ: مُطِرَ النَّاسُ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَصْبَحَ مِنَ النَّاسِ شَاكِرٌ، وَمِنْهُمْ كَافِرٌ "، قَالُوا: هَذِهِ رَحْمَةُ اللَّهِ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَقَدْ صَدَقَ نَوْءُ كَذَا وَكَذَا، قَالَ: فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ فَلا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ حَتَّى بَلَغَ وَتَجْعَلُونَ رِزْقَكُمْ أَنَّكُمْ تُكَذِّبُونَ سورة الواقعة آية 75 - 82.
سیدنا ابن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے، پانی برسا رسول الله ﷺ کے زمانے میں تو آپ ﷺ نے فرمایا: ” صبح کی لوگوں نے بعض نے شکر پر اور بعض نے کفر پر تو جنہوں نے شکر پر صبح کی۔ انہوں نے کہا: یہ الله کی رحمت ہے۔ اور جنہوں نے کفر کیا انہوں نے کہا کہ فلاں نوء فلاں نوء سچ ہوئے۔“ پھر یہ آیت اتری «فَلَا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ» اخیر «وَتَجْعَلُونَ رِزْقَكُمْ أَنَّكُمْ تُكَذِّبُونَ» تک
ان احادیث سے یہ ثابت ہوا کہ ستاروں پر علم رکھنا جاہلیت کا کام ہے لیکن افسوس کہ آج کل ہمارا میڈیا ان باتوں سے بھرا پڑا ہے اور ان بدبختوں نے ان کوعقرب، ثور،سرطان، اسد، حمل اور سنبلہ وغیرہ نام دئیے ہیں تاکہ ہرآدمی اپنی قسمت وہاں تلاش کرے۔ یہ باتیں سرار قرآن وسنت کے خلاف ہیں کیونکہ غیب کا علم صرف الله کے پاس ہے اور کسی کو یہ نہیں پتہ کہ وہ کل کیا کرے گا۔
الله عزوجل قرآن میں فرماتے ہیں:
{إِنَّ اللَّهَ عِندَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۖ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ}
بےشک الله تعالیٰ ہی کے پاس قیامت کا علم ہے وہی بارش نازل فرماتا ہے اور ماں کے پیٹ میں جو ہے اسے جانتا ہے کوئی (بھی) نہیں جانتا کہ کل کیا (کچھ) کرے گا؟ نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ کس زمین میں مرے گا (یاد رکھو) الله تعالیٰ پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے۔( سورۃ لقمان:31 - آيت:34 )
اور یہی وجہ ہے کہ جو نجومیوں اور غیب کا دعوی کرنے والوں کی باتوں پر یقین کرتے ہیں تووہ دراصل قرآن وسنت کا انکار کرتےہیں کیوں کہ قرآن کہتا ہے کہ غیب کا علم صرف الله کے پاس ہے اور جیسے اوپرذکر کی گئی آیت سے ہمیں معلوم ہوا کہ انسان تو یہ بھی نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا تو وہ یہ لوگ یہ دعوی کیسے کرتے ہیں کہ آپ کا ہفتہ کیسے گزرے گا۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
مَنْ أَتَى كَاهِنًا، أَوْ عَرَّافًا، فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ، فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ ﷺ
جو کسی کاہن یا نجومی کے پاس گیا اور جو وہ کہتا ہے اس کی تصدیق کی تو اس نے محمدﷺ پر جو نازل ہوا ہے اس کا کفر کیا.
(أخرجه أحمد والأربعة، وصححه الألباني في صحيح الترغيب والترهيب برقم (3047))
اسی طرح دوسری حدیث میں فرمایا:
مَنْ أَتَى عَرَّافًا فَسَأَلَهُ عَنْ شَيْءٍ، لَمْ تُقْبَلْ لَهُ صَلَاةٌ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً
جوشخص عراف(چھپی باتیں بتانے والا) کے پاس جائے اس سے کوئی بات پوچھے تو اس کی چالیس(40) دن کی نماز قبول نہ ہو گی.
(أخرجه إمام مسلم في صحيح مسلم ، كتاب السلام برقم (5821))
الله سبحانه وتعالى ہمیں شرک اور بدعت کی گمراہیوں سے بچائے اور جادوگروں، عاملوں اور علم نجوم کے نام پر لوگوں کے ایمان و دولت کے ساتھ کھیلنے والوں کے شر سے بچائے۔
اس پیغام کو پہنچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے لہذا جتنا ممکن ہو پہنچائیں ! کیا پتہ کسی کو اس کے ذریعہ ہدایت مل جائے
***

Photos from Aaiye Deen Seekhiye's post 23/05/2017
23/05/2017

صرف پانچ منٹ کا مدرسہ : قرآن وحدیث کی روشنی میں
==================
ایک فرض کے بارے میں : شوہر پر بیوی کا خرچہ
*******************
رسو ل اللہ ﷺ نےفرمایا :" تم پر واجب ہے کہ تم عورتوں کے لیے قاعدے کے موافق روزی اور کپڑے کا انتظام کرو"۔ (مسلم :2950،عن جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ )
فائدہ:شوہر پر واجب ہے کہ وہ بیوی کے لیے اپنی حیثیت کے مطابق روٹی اورکپڑے کا انتظام کرے ۔

ایک سنت کے بارےمیں : دعاکے کلمات کو تین بار کہنا
**********************
رسو ل اللہ ﷺ دعا اور استغفار کے کلمات کو تین تین مرتبہ دہرانا پسند فرماتےتھے ۔(ابوداؤد:1521،عن براء بن عازب رضی اللہ عنہ )

ایک اہم عمل کی فضیلت :رات میں سورہ دخان پڑھنا
************************
رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا :" جس شخص نے رات میں "حٰم" یعنی سورہ دخان پڑھی ، اس کے لیے ستر ہزار فرشتے استغفار کرتے ہیں دوسرے روایت میں ہے کہ جس نے جمعہ کی رات میں سورہ دخان پڑھی اس کے تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں "۔ (ترمذی :2888-2889،عن ابی ہریر ہ رضی اللہ عنہ )

دنیاکے بارےمیں : دنیا ختم اور چھوٹنے والی ہے
************************
رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا :" بندہ کہتاہے میرا مال میر ا مال ، حالانکہ اس کے لیے اس کے مال میں سے تین چیزیں ہیں : 1-وہ جو کھاکرختم کردیا ، 2-وہ جو (صدقہ ) دے کر آخر ت کے لیے ) ذخیرہ کر لیا ، اور ا س کے علاوہ جو کچھ ہے وہ ختم ہونے والا اور لوگوں کے لیے چھوڑنے والا ہے "۔ (مسلم :7422،عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )

آخرت کے بارےمیں : قیامت کا حال
*******************
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتاہے :" بےشک فیصلہ کے دن کا وقت متعین ہے ،یعنی جس دن صور پھونکا جائے گا پھر تم لوگ گروہ در گروہ ہو کر آؤ گے اور آسمان کھولا جائے گا تو اس میں دروازے ہی دروازے ہوجائیں گے اور پہاڑ چلائے جائیں گے تو وہ ریت ہو جائیں گے "۔ (سورہ نبا:17 تا 20)

طب نبوی سے علاج: جوڑوں کےدرد کا علاج
****************
رسو ل اللہ ﷺ نےفرمایا :" انجیر کھاؤ ، کیونکہ یہ بواسیر کو ختم کرتاہے اور جوڑوں کےدرد میں مفید ہے"۔ (کنزالعمال :28276،عن ابی ذر رضی اللہ عنہ )

قرآن کی نصیحت:
******
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتاہے :" تم کو کیا ہو گیا کہ تم اللہ کے راستہ میں خرچ نہیں کرتے ، حالانکہ آسمان وزمین کی سب میراث اللہ کے لیے ہے "۔ (سورہ حدید:10)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انتخاب : نورمحمد
(136)

23/05/2017

ﺟﺐ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﻗﺮﺍﻥ ﮐﻮ ﺳﻤﺠﮭﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﺳﻮﺭﮦ
ﻣﻄﻔﻔﯿﻦ ﮐﺎ ﺗﺮﺟﻤﮧ ﮐﭽﮫ ﯾﻮﮞ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﺗﮭﺎ :
ﻭَﻳْﻞٌ ﻟِّﻠْﻤُﻄَﻔِّﻔِﻲﻥَ * ﺍﻟَّﺬِﻳﻦَ ﺇِﺫَﺍ ﺍﻛْﺘَﺎﻟُﻮﺍْ ﻋَﻠَﻰ ﺍﻟﻨَّﺎﺱِ ﻳَﺴْﺘَﻮْﻓُﻮﻥَ * ﻭَﺇِﺫَﺍ ﻛَﺎﻟُﻮﻫُﻢْ
ﺃَﻭْ ﻭَّﺯَﻧُﻮﻫُﻢْ ﻳُﺨْﺴِﺮُﻭﻥَ۔
ﺗﺒﺎﮨﯽ ﮨﮯ ﻧﺎﭖ ﺗﻮﻝ ﻣﯿﮟ ﮐﻤﯽ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﯿﻠﯿﺌﮯ۔ ﺟﺐ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ
ﻧﺎﭖ ﮐﺮ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﭘﻮﺭﺍ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﺎﭖ ﯾﺎ ﺗﻮﻝ ﮐﺮ
ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﮐﻤﯽ ﮐﺮﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔
ﺳﻮﺭﮦ ﻣﻄﻔﻔﯿﻦ ﺁﯾۃ 1 ﺗﺎ 3 ۔
ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺳﻮﺭﺕ ﯾﮧ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯼ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺗﻮ ﺗﺎﺟﺮ ﺣﻀﺮﺍﺕ
ﮐﯿﻠﯿﺌﮯ ﮨﮯ، ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻟﯿﺌﮯ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺍﺣﮑﺎﻣﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ۔
ﺣﻀﺮﺕ ﺟﯽ ﮐﯽ ﺧﺪﻣﺖ ﻣﯿﮟ ﺣﺎﺿﺮ ﮨﻮﺍ ﺗﻮ ﺣﻀﺮﺕ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺍﺳﯽ
ﺳﻮﺭﺕ ﮐﯽ ﺗﻔﺴﯿﺮ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ :
ﻟﻮﮒ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺳﻮﺭﺕ ﺻﺮﻑ ﺗﺎﺟﺮ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﮐﯿﻠﯿﺌﮯ ﮨﮯ، ﻟﯿﮑﻦ
ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ۔
ﺑﻠﮑﮧ ﯾﮧ ﺳﻮﺭﺕ ﮨﺮ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﮐﯿﻠﯿﺌﮯ ﮨﮯ ﺟﻮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﺗﻮ ﭘﻮﺭﯼ
ﺍﻣﯿﺪﯾﮟ ﺭﮐﮭﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻥ ﮐﯽ ﺍﻣﯿﺪﻭﮞ ﭘﺮ ﭘﻮﺭﺍ ﻧﮧ ﺍﺗﺮﮮ۔
ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﭘﻮﺭﺍ ﻟﯿﺘﺎ ﮨﮯ ﺍﻥ ﮐﻮ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﮔﮭﭩﺎ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﺎ
ﮨﮯ
ﯾﻌﻨﯽ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺟﻮ ﺣﻘﻮﻕ ﺍﺱ ﭘﺮ ﮨﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﻮ ﺗﻮ ﭘﻮﺭﺍ ﻭﺻﻮﻝ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ،
ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺱ ﭘﺮ ﺟﻮ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﭘﻮﺭﺍ ﭘﻮﺭﺍ ﺍﺩﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ۔
ﭘﮍﻭﺳﯽ ﮐﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ ﺗﻮ ﺩﯾﮑﮭﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﭘﮍﻭﺳﯽ ﺍﺱ ﮐﯽ
ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺩﯾﮑﮭﮯ۔
ﺭﺷﺘﮧ ﺩﺍﺭ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﺭﮐﮭﯿﮟ۔ ﮨﺮ ﺧﻮﺷﯽ ﻏﻤﯽ ﻣﯿﮟ ﺷﺮﯾﮏ ﮨﻮﮞ
ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﺭﺷﺘﮧ ﺩﺍﺭﻭﮞ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﻏﻤﯽ ﻣﯿﮟ ﺷﺮﯾﮏ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ
ﻣﺴﺌﻠﮧ ﻧﮩﯿﮟ۔
ﺍﻭﻻﺩ ﺳﮯ ﺗﻮ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﯽ ﺍﻣﯿﺪ ﺭﮐﮭﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻭﻻﺩ ﮐﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﺍﺩﺍ ﻧﮧ
ﮐﺮﮮ۔
ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﺧﺪﻣﺖ ﮐﯽ ﺍﻣﯿﺪ ﺭﮐﮭﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮯ ﺟﻮ ﺣﻘﻮﻕ ﻻﺯﻣﮧ ﮨﯿﮟ
ﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺗﺎﮨﯽ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮ۔
ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺑﺎﺕ
ﺍﻟﻠﮧ ﺳﮯ ﺗﻮ ﭘﻮﺭﮮ ﭘﻮﺭﮮ ﺍﻧﻌﺎﻡ ﮐﯽ ﺍﻣﯿﺪ ﺭﮐﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺷﮑﻮﮮ ﮐﺮﮮ ﻟﯿﮑﻦ
ﺍﺱ ﮐﯽ ﻭﯾﺴﯽ ﻋﺒﺎﺩﺕ ﺍﻭﺭ ﺷُﮑﺮ ﻧﮧ ﮐﺮﮮ ﺟﻮ ﺍﺳﮑﺎ ﺣﻖ ﮨﮯ۔
ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻗﺮﺍﻥ ﭘﮍﮬﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﺳﯿﮑﮭﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ
ﻓﺮﻕ ﮨﮯ۔
منقول

Timeline photos 23/05/2017

Be shak

23/05/2017

🔴 خلوت (تنہائی) کے گناہ

رونگٹے کھڑے کر دینے والی حدیث:

ثوبان رضی اللہ عنہ ُ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
💥﴿لأَعْلَمَنَّ أَقْوَامًا مِنْ أُمَّتِى يَأْتُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِحَسَنَاتٍ أَمْثَالِ جِبَالِ تِهَامَةَ بِيضًا فَيَجْعَلُهَا اللہُ عَزَّ وَجَلَّ هَبَاءً مَنْثُورًا)

میں اپنی اُمت میں سے یقینی طور پر ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو قیامت والے دِن اِس حال میں آئیں گے کہ اُن کے ساتھ تہامہ پہاڑ کے برابر نیکیاں ہوں گی ،تو اللہ عزّ و جلّ ان نیکیوں کو (ہوا میں منتشر ہوجانے والا) غُبار بنا (کر غارت ) کردے گا،
تو ثوبان رضی اللہ عنہ ُ نے عرض کیا :-

(يَا رَسُولَ اللَّهِ صِفْهُمْ لَنَا جَلِّهِمْ لَنَا أَنْ لاَ نَكُونَ مِنْهُمْ وَنَحْنُ لاَ نَعْلَم)ُ

اے اللہ کے رسول، ہمیں اُن لوگوں کی نشانیاں بتائیے، ہمارے لیے اُن لوگوں کا حال بیان فرمایے، تا کہ ایسا نہ ہو کہ ہمیں انہیں جان نہ سکیں اور ان کے ساتھ ہوں جائیں
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:
💥(أَمَا إِنَّهُمْ إِخْوَانُكُمْ وَمِنْ جِلْدَتِكُمْ وَيَأْخُذُونَ مِنَ اللَّيْلِ كَمَا تَأْخُذُونَ وَلَكِنَّهُمْ أَقْوَامٌ إِذَا خَلَوْا بِمَحَارِمِ اللہِ انْتَهَكُوهَا)
وہ لوگ تُم لوگوں کے (دینی) بھائی ہوں گے اور تُم لوگوں کی جِلد (ظاہری پہچان اِسلام ) میں سے ہوں گے ، اور رات کی عبادات میں سے اُسی طرح (حصہ) لیں گے جس طرح تم لوگ لیتے ہو (یعنی تُم لوگوں کی ہی طرح قیام اللیل کیا کریں گے) لیکن اُن کا معاملہ یہ ہوگا کہ جب وہ لوگ الله ﷻ کی حرام کردہ چیزوں اور کاموں کو تنہائی میں پائیں گے تو اُنہیں اِستعمال کریں گے

📚سُنن ابن ماجہ /حدیث/4386 کتاب الزُھد /باب29، امام الالبانی رحمہُ اللہ نے صحیح قرار دِیا ،

🙏یا رب ہمیں پلک جھپکنے کی مقدار کے مطابق بھی ہمارے نفس کے حوالے نہ کر

💥اللَّهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ، وَأَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْت
آمین

22/05/2017

🌹السلام عليكم ورحمة الله وبركاته🌹

🌴حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسو ل اللہ❤ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی دعا کرے تو یہ نہ کہے کہ اے اللہ! اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے ، لیکن وہ اصرار سے سوال کرے اور بہت رغبت کرے ، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی چیز دینا مشکل نہیں ہے۔
🍃🍂🍃🍂🍃🍂🍃🍂🍃

Want your school to be the top-listed School/college?

Videos (show all)

Allah py Twakul
Duaa maangnay k Aadab
Allah ho Akbar Kabeera
Attention plz

Website