Strengthening Participatory Organization S.P.O
Nearby schools & colleges
Innovators School and Girls Academy Lar Multan
Gali Rustam Wali Hafiz Jamal Colony
Platinum Group of Colleges
60000
Bzu
Floor Noor Plaza Opposite
Bosan Road Multan
Opposite to bilal motors khanewal Road
Vehari
Shahi Eidgah Multan
Shah'rukn-E-Alam
Gulgusht Colony Multan
تجزیات ،معلومات رہیں ہر لمحہ باخبر سچی خبروں کے ساتھ
In 1987, collaboration between the Government of Pakistan (GOP) and the Canadian International Development Agency (CIDA) resulted in the formation of a Pak-Canada Small Projects Office (SPO). However, it was soon realized that the projects would serve little purpose due to lack of skills and capacity in the communities bringing the shift in focus from project support to capacity building. Three Pa
Operating as usual

پاکستان میں ہر الیکشن سے پہلے ایسا ہی چلا آرہا ہے۔اگر یہ کام ہی کرنا تھا تو قوم کے 4سال کیوں برباد کیے کرپشن کرپشن کھیلتے ہوئے۔

"سب کی خبر لیں گے"بہت جلد بڑا میڈیا گروپ،منفرد انداز میں
Coming Soon

"کمال والے کا کمال"
موجودہ تیز ترین اور جدید دور میں انساں خود کو بہت کچھ سمجھتا ہے۔بڑا سانئسدان،محقق،دانش ور،شاتر،ذہین اور معلوم نہیں کیا کچھ۔اکثر وبیشتر لوگ آپ کو یہ بتاتے نظر آئیں گے کہ انھوں نے دن رات محنت کی،اپنی بہتر حکمت عملی،شاتر پن سے فلاں کامیابی حاصل کی ۔سیاست دان،دولت مند ،جاگیردار،سرمایہ کار اور امیر آدمی بڑے بڑے دعوے کرتا ہوا اور اپنی عقل پر بڑا ناز کرتا دکھائی دے گا۔تاریخ گواہ ہے قارون سے بڑا مال دار تاحال دنیا میں پیدا نہیں ہوا اسکو اللہ پاک نے بہت مال ودولت عطا فرمائی تھی جب اس بدبخت سے پوچھا جاتا تو وہ کہتا کہ نعوذبااللہ یہ دولت اور مال میرے عقل کا کمال ہے۔اس موقعہ پر ایک تاریخی قصہ آپکو بتاتاچلوں۔ایک شخص انتہائی غریب تھا اور وہ جس جانب جاتا تو لوگ اسکو آتا دیکھ کر اس وجہ سے اٹھ کر چلے جاتے کہ وہ کچھ مانگ نہ لے اس سے منہ موڑ لیتے ۔مفلس آدمی اللہ پاک سے فقط ایک ہی دعا مانگتا تھا کہ اسے ایک مرتبہ امیر بنادے۔آخر اللہ پاک نے اسے بہت مالدار بنا دیا۔اس نے عالی شان بنگلہ تعمیر کرایا اور بنگلے کے داخلی اور خارجی راستے پر ایک بڑی الماری بنوائی اور تمام دولت اس میں سمیٹ کر سجا کر رکھ دی وہ جب بھی باہر جاتا تو اس الماری کو سلوٹ کرتا اور جب واپس آتا تو یہی عمل دوہراتا۔وہ جن جن راستوں سے اب گزرتا تو لوگ اسکو دیکھ کر کھڑے ہو کر سلام کرتے ۔اس شخص کے پرانے ڈرائیور نے دولت کو سلوٹ کرنے کی وجہ دریافت کی بار بار ضد کرنے پر وہ یہ راز بتانے پر راضی ہو گیا ۔مفلس شخص جو اب دولت مند ہو چکا تھا اس نے ڈرائیور سے کہا جب باہر جائیں گے تو غور کرنا لوگ اٹھ اٹھ کر آگے بڑھ بڑھ کے سلام کررہے تھے واپس اپنے بنگلے پر پہنچ کر اس نے ڈرائیور سے مخاطب ہو کر کہا کہ راستے بھی یہی تھے اور لوگ بھی یہی سورج بھی مشرق سے نکلتا اور مغرب میں طلوع ہوتا تھا مگر جب وہ غریب تھا لوگ منہ موڑ لیتے تھے مگر آج یہی لوگ مجھے اٹھ کر سلام کرتے ہیں درحقیقت وہ مجھے نہیں اس بنگلے میں بنی الماری میں رکھے نوٹوں کو سلام کرتے ہیں تو ان نوٹوں کا سلام انکو دیتا ہوں اور جب لوگ اسے اب خوش آمدید کہتے ہیں تو انکا سلام واپس الماری کے نوٹوں کو واپس دیتا ہوں میں تو وہی ہوں نہ میری شکل اور چہرہ بدلہ ہے فقط بدلی ہے تو غربت سے نوٹوں کی گٹھیا تو یہ لوگ مجھے سلام نہیں کرتے ان نوٹوں کو کرتے ہیں تو پس ان نوٹوں کا سلام ان تک اور انکا سلام ان نوٹوں تک پہنچاتا ہوں۔اس دنیا میں کسی بھی کوئی جرات نہیں کوئی کچھ بھی کرسکے ماسوائے اللہ پاک کے انسان صرف کوشش کرتا ہے باقی سب کچھ اللہ کی ذات کرتی ہے۔کسی کی کوئی عقل مندی،دانش وری نہیں،نہ شاتر پن اور نہ ہی ذہانت یہ "صرف کمال والے کا کمال ہے"کسی کا کوئی کمال نہیں ہے ہر وقت ہر حال میں صرف کوشش اور اللہ پاک کی ذات کا تہہ دل سے شکر ادا کرنا چاہیئے۔اللہ پاک کی جانب سے عطا کردہ نعمتوں کا تعارف کرواتے وقت کبھی بھی یہ مت کہیں کہ یہ"میری"ہے یا میں نے بڑی محنت سے حاصل کیا ہے ہرگز نہیں صرف اس فقرے کو دل ودماغ میں بیٹھا لیں کہ "یہ کمال والے کا کمال ہے"اسکی توفیق سے کوشش کی ہے الحمداللہ اس پاک ذات نے عطا کیا ہے۔صرف عطا لفظ استعمال کریں ناکہ میری ہے۔

"تاش کے پتے"اور موجودہ حکومت
حکومت اور اپوزیشن میں پوائنٹ سکورنگ ہمیشہ سے چلی آرہی ہے،اپوزیشن حکومت پر تنقید کے تیر برساکر اپنی جماعت کے ووٹ پکے کرنے میں مصروف رہیتی اور حکمران جماعت عوام کو ریلف فراہم کرتے ہوئے اپنا دفاع کرتی ہے،ہر ایک بازی پلٹنے اور گیم جیتنے کی غرض سے اپنے اپنے پتے استعمال کرتا ہے۔موجودہ حکومت میں الٹی ترتیب ہے۔وزیراعظم جب بھی کسی چیز پر نوٹس لیتے ہیں اگلے روز ہی قیمتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوجاتا ہے اور مہنگائی کی لال آندھی عوام کے ارمانوں کا خون کردیتی ہے ابھی سابق مہنگائی کے عوام کے زخم بھرے نہیں ہوتے کہ دوبارہ ریکارڈ مہنگائی کرکے عوام کے زخموں کو ہرا کردیا جاتا ہے۔کچھ روز پہلے آدھی رات میں پیٹرولیم مصنوعات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کردیا گیا ہے ۔پیٹرول کی قیمت میں 8روپے3پیسے اضافہ کرکے 145روپے82پیسے ہو گئی ہے اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل 8روپے 14پیسے کے ساتھ 142روپے62پیسے ہو چکی ہے۔پیٹرولیم۔مصنوعات مہنگی کرکے وفاقی حکومت نے ایک تیر سے مطلب( ایک پتے)سے تین شکار کیے ہیں ایک جانب عوام پر مہنگائی کا بم گرایا تو دوسری طرف پی ڈی ایل(پیٹرولیم ڈوپلمنٹ لیوی)بڑھا کر اپنی آمدنی بڑھانے کا بندوبست بھی کیا تیسری طرف پیٹرول پر جی ایس ٹی کم کرکے صوبائی حکومتوں کی آمدنی میں کٹوتی بھی کی حکومت نے پیٹرولیم ڈوپلمنٹ لیوی 4روپے فی لیٹر بڑھا کر 9روپے 62پیسے کردی نئی قیمتوں کے بعد ڈیزل کے فی لیٹر 9روپے14پیسے کمائے گی لیکن پیٹرول پر صوبوں کو ملنے والا جنرل سیل ٹیکس 6روپے 84پیسے سے کم کرکے 1روپے43پیسے کردیا گیا ہے۔حکومت نے پہلے رواں مالی سال کے بجٹ میں طے کرلیا تھا کہ 6سوارب روپے کمائے گی۔حکومت اس وقت پیٹرول پر فی لیٹر 21روپے 38پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 28روپے46پیسے ۔پیٹرول جب ریفانئری سے نکلتا ہے تو اسکی قیمت 113روپے 40پیسے فی لیٹر ہوتی ہے پیٹرول پر حکومت کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 9روپے 74پیسے ،پیٹرولیم لیوی کی مد میں 9روپے62پیسے اور سیلز ٹیکس کی مد میں 2روپے 6پیسےوصول کرتی ہے۔یوں حکومت پیٹرول کی مد میں ایک لیٹر پر 21روپے38پیسے کماتی ہے۔ہائی سپیڈ ڈیزل 116روپے79پیسے ہے کسٹم ڈیوٹی 10روپے79پیسے ،پی ڈی ایل 9روپے14پیسے جبکہ سیلز ٹیکس 9روپے 2پیسے شرح عائد ہے یوں ڈیزل سے حکومت کی آمدن 28روپے 46پیسے فی لیٹر ہے۔دوسری جانب پیٹرولیم ڈیلرز کمیشن نہ بڑھانے پر پٹرول پمپ بند کرنے کی دھکمی دے رہے ہیں انکا مطالبہ ہے کہ جکومت 3سال سے مارجن بڑھانے کے وعدے پر ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔۔آنے والے دنوں میں گیس بحران زور پکڑ جائے گا اسکا عندیہ بھی وزیراعظم نے خود دیا ہے۔گیس بحران سے انڈسٹری سمیت عام آدمی بھی شدید متاثر ہو گا۔موجودہ حکومت نے شعبہ زراعت سے تعلق رکھنے والے کسانوں کو بدحال کردیا ہے گندم کی بوائی سر پر ہے نہری پانی نہ ہونے سے پیٹر انجن چلا کر مہنگا ڈیزل خریدتے ہوئے پانی کی دستیابی کو پورا کیا جارہا ہے ۔کھادوں کی قیمتیں آسمانوں سے بات کررہیں ہیں اس وقت مارکیٹ میں ڈی اے پی کھاد کی فی بوری 8000روپے میں فروخت کی جارہی ہے ایک ماہ کے دوران ڈی اے پی 1250روپے مہنگی ہوئی ہے جبکہ ایم او پی 3524روپے سے 3949,ایس او پی دانے دار ،ایس او پی پائوڈر بوری بالترتیب 7307روپے اور 7090روپے کی ہو چکی ہے۔پنجاب میں چینی کی قیمت بھی دیگر اشیاء سے پیچھے نہیں ہے 150روپے فی کلو کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے ۔چائے کی پتی کی قیمتوں میں 120روپے سے 250روپے تک اضافہ ہو چکا ہے۔وزیراعظم صاحب کے اس بیان کو سامنے رکھ لیں کہ دیگر ممالک میں بھی مہنگائی ہوئی ہے تو ان ممالک میں فی کس آمدنی ہم سے دس گنا زیادہ ہے فقط اپنے ریجن بنگلہ دیش ،بھارت اور سری لنکا کی فی کس آمدن کا ہی جائزہ لیا جائے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا۔وطن عزیز میں مہنگائی بڑھ رہی ہے سرکاری سطح اور پرائیوٹ سیکڑ میں تنخواہیں نہیں بڑھ رہیں۔تاش کے جن پتوں کا استعمال اپوزیشن جماعتوں نے کرنا تھا اب انکو یہ زحمت نہیں کرنا پڑ رہی انکا کردار بھی موجودہ حکومت خود کررہی ہے۔۔حکومت پنجاب نے غربت کے خاتمے کےلیے 1لاکھ نوکریوں کا اعلان کیا ہے اور 13کروڑ افراد کو آٹا ،دال،گھی پر 30فیصد سبسڈی کا بھی اعلان کیا گیا ہے جو آنئدہ 6ماہ تک مکمل ہو گا ۔اللہ پاک خیر کرے حکومت سنبھالتے ہی موجودہ حکومت نے اعلان کیا تھا تو یہ حشر ہوا معلوم نہیں اب حکومت کونسا پتہ پھکینے والی ہے۔

آج سے شروع ہونے والا مہینہ ماہ نومبر کیسا ہو گا۔میرے اس کالم میں ۔۔۔۔۔۔

مظفرگڑھ(پرنس شہزاد سے)مظفرگڑھ کے سیاسی منظر نامہ سے حکمران جماعت اور اپوزیشن کے نامور سیاست دان آئوٹ ہونے کے خدشات بڑھنے لگے،اقتدار میں ہونے کے باوجود عوام میں غیرمقبول،عوام کے مسائل حل کرنے اور عوامی فلاح وبہبود کے کاموں میں عدم دلچسپی ،ضلعی پولیس میں بے پناہ سیاسی مداخلت کے بھی الزامات عوام حصول انصاف کی خاطر دربدر ضلع مظفرگڑھ میں کرپشن کاراج ،عوامی نمائندوں نے اپنے رقبہ جات پر سڑکیں تعمیر کروانا شروع کردیں ،متعدد اراکین اسمبلی پر سرکاری فنڈذ سے ذاتی کوٹھیاں اور ڈیرے تعمیر کروانے کے الزاماتذرائع۔ایگل فلائیٹ سروے میں عوام اپوزیشن اور حکمران جماعت کے جمہوری نمائندوں کے خلاف پھٹ پڑے،ناانصافیوں ظلم وبریت بارے عوام نے کئی سوالات اٹھا لیے ،حکومتی نمانئدوں کی کارکرگی پر سوالیہ نشان۔

"آپ بھی کمال کرسگتےہیں "
تحریر پرنس شہزاد
03114782343
ہڈ حرام اور بے روزگار میں زمین وآسمان کافرق ہوتا ہے،ہڈ حرام فقط بہانے بناتا ہے،بے روزگار کام کا متلاشی ہوتا ہے ۔اس نے سٹیج پر انتہائی جذباتی اور جارحانہ انداز میں کہا ۔اس دنیا میں تمام سیلزمینز ہیں اور بولنے کے پیسے وصول کرتے ہیں مگر سیل مین کہوانے سے گھبراتے ہیں۔وکیل،ٹیچر،اینکر پرسن،ڈیلرز،فروٹ فروش اور تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے شامل ہیں۔ ٹیچر اگر نہیں پڑھائے گا،وکیل عدالت میں وکالت کرتے وقت نہیں بولے گا،فروٹ فروش ریڑھی پر آواز نہیں لگائے گا،اینکر ٹی وی سکرین پر نہیں بولے گا،سیاست دان تقریر نہیں کرے گا تو کچھ حاصل نہیں ہوگا سب بیکار ہے،یہ تمام ڈگری کو ایک پروڈکٹ کے طور پر لیکر دنیا کے معاشی میدان میں اترتے ہیں اور بولنے کی قیمت وصول کرتے ہیں ۔آپ سب سے پہلے بولنے کی پریکٹس کریں دنیا کا جو بھی پیشہ اپنانا چاہیں اس میں بہتر بولنے کی صلاحیت پر عبور حاصل کریں۔آپ سیلز مین بننا چاہیتے ہیں تو روزانہ 20دوکانوں پر جائیں ان سے ملاقات کریں آپ یہ عمل 90دن کریں آپ پروفشنل مثالی سیل مین بن جائیں،آپ شعبہ صحافت میں آنا چاہیتے ہیں ،30دن اپنے پسندیدہ کالم نگار کا کالم دیکھ کر لکھیں،بڑے شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر کسی بھی ٹاپیک پر بولیں آپ کمال کے رائیٹر اور اینکر بن جائیں گے،آپ عمدہ ٹرینر بننا پسند کرتے ہیں 30دن اپنے پسندیدہ ٹرینر کو غور سے سنیں اور پھر بڑے شیشے کے سامنے 90دن پریکٹس کریں آپ ٹرینر بن جائیں گے ۔آپ دنیا کے جس شعبہ میں اپنے نام کا لوہا منوانا چاہیتے ہیں آپ اس عادت پر عمل کریں آپ اس شعبہ میں انقلاب برپا کردیں گے ۔ہر انسان کی شخصیت اور ذہن میں 4زون ہوتے ہیں انتہائی پرسنل اس میں ہر شخص ذاتی راز پوشیدہ رکھتا ہے فقط ان پوشیدہ چیزوں کا اپنے آپ سے ہم کلام ہوتا ہے اس زون میں وہ کسی کو بھی گھسنے کی قطعی طور پر اجازت نہیں دیتا چاہے کچھ بھی ہوجائے۔دوسرا پرسنل زون اس میں اسکے ہم خیال اور چند ذاتی دوست ہوتے ہیں جن سے وہ اپنے پرسنل معملات شئیر کرتا ہے،تیسرا سوشل زون ہے اس زون میں پہلی دوسری ،تیسری ،چوتھی اور پانچویں ملاقات کرنے والے آشنا افراد شامل ہوتے ہیں ۔چوتھا اور آخری زون پبلک ہے یہ سب سے دلچسپ زون ہے۔ اس سے آپ کے تمام زونز کی شروعات ہوتی ہے ۔آپ ہمیشہ پبلک زون سے سوشل زون میں بعد میں پرسنل زون میں پہنچتے ہیں ایک زبردست منفرد عمدہ گفتگو کے ذریعے ۔انتہائی پرسنل زون بہت خطرناک زون ہے اس میں کبھی بھی داخل ہونے کی کوشش مت کریں ۔ان 4رون کے ذریعے آپ دنیا کے ہر شعبہ زندگی میں عملی طور پر کامیاب ہو سگتے ہیں۔کامیابی کا بہترین فارمولا یہ ہے کہ آپ ایک ڈاٹری بنائیں اور روزانہ 10نئے لوگوں سے ملاقات کریں ،مثبت گفتگو کریں کسی پر تنقید مت کریں یہ کام آپ نے 300دن کریں اسی سرکل کو بار بار دہرا کر بیشر افراد کے ساتھ تعلقات استوار کرتے ہوئے ایک بہترین نیٹ ورک قائم کرکے اپنے پیشہ میں ترقی پا سگتے ہیں آپ اس سرکل کو جس قدر وسیع کرتے چلے جائیں گے اس قدر کامیابی کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے پاور فل "مین پاور"حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں جس وکیل،صحافی،بزنس مین،پولیس آفیسر،ٹیچر،ڈسٹری بیوٹر ،مستری،ٹھیکے دار،سیاست دان اور ہر کامیاب شخص اس فارمولے پر عمل پیرا ہو کردنیا میں نام پیدا کرسگتا ہے 'آپ اور لوگ"تمام شعبے ان دو لفظوں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں ۔دنیا میں ناکامی کی بنیادی اور سب سے بڑی وجہ مین پاور حاصل کیے بغیر پروفیشن کا آغاز کردینا پھر وقت،تقدیر اور قسمت کا رونا روتے رہنا ہڈ حراموں کی عادت تو ہے بے روزگاروں کی نہیں ۔اپنے کردار سے اپنا تعارف اور پہچان بنائے بغیر اس چیز کے مترادف ہے کہ کسی بھی کام کو سیکھے بغیر شروع کردینا ،مہارت اور قائدانہ صلاحیت پر عبور حاصل کے بغیر کسی بھی پروفیشن کو مت اپنائیں اگر آپ بھکاری کی مثال لے لیں تو کچھ بھکاری آپ سے منفرد انداز اور جذباتی جملوں کا استعمال کرکے آپ سے رقم لینے میں کامیاب ہو جاتا جبکہ کچھ ناکام ہو جاتے ہیں۔آپ بھی اپنی من چاہی دنیا بنا سگتے ہیں اور آپ بھی کمال کرسگتے ہیں چونکہ آپ پیدائشی چمپئن ہیں اگر آپ چمپئن نہ ہوتے تو پھر اس دنیا میں آتے ہی نہیں اگر آپکو اللہ پاک نے پیدا کیا تو آپ چمپئن ہیں اسکو پہچانیں یقین کے ساتھ آگے بڑھیں یہ دنیا آپ کی ہے "آپ بھی کمال کرسگتے ہیں"


Photos from Prince Shahzad's post

Strengthening Participatory Organization S.P.O's cover photo
Location
Category
Contact the school
Telephone
Website
Address
Multan
34200
Multan Flying Club, Multan Airport
Multan
Established since 1956, an autonomous body, Multan Flying Club has been supplying the field of aviat
St No/2
Multan, 66000
النور آن لائن قرآن کورس آنلائن قرآن کورس کرنے کی خواہشم
فرید ٹاؤن جہانگیر آباد خانیوال روڈ ملتان
Multan
Online Holy Quran Teacher With Tajweed Hifz-o-Nazra And Tafseer
Multan
the center of improving pronunciation of Quran and many Islamic courses with easy teaching methods.
DHA Phase 1 Sector-T
Multan
E-Quranic Learning Offering Different Courses Basics of Deen Taleem ul Islam Basics of Quran Tajveed
Multan
An educational institution where talent meets excellence. Stop thinking traditionally, step in and m
Ward No 7 Chowk Azam
Multan
M.SC Botany ,M.Ed,M.A Education
Multan
ilm Quran online academy:- We provide learn Quran and basic Islamic courses, like the �nazra Quran
Multan
Get all the education online from home, also from experienced teachers and at a discounted fee